العقول۔
’’(موضوعات کے پھیلنے کے اسباب میں سے)واعظین ہیں، کیوں کہ وہ عوام کا رخ اپنی طرف پھیرنا چاہتے ہیں ، اور جو کچھ ان کے پاس ہے اس کو لغو ، منکر اور عجیب و غریب باتیں بیان کرکے وہ وصول کرتے ہیں ، اور عوام کی حالت یہ ہے کہ وہ اسی وقت تک ان واعظین کے پاس بیٹھتے ہیں جب تک وہ خارج از عقل باتیں بیان کیا کرتے ہیں‘‘۔
( سیرۃ النبی ﷺ)
اگر واعظین موضوعات اور واہیات کی پناہ گاہ نہ بنیں،اور صحیح روایتوں کا التزام کریں تو من گھڑت روایتیں خود ہی دفن ہوجائیںگی۔
فکر کو تبدیل کرنے کی ضرورت
اگر کوئی تیزی اور روانی کی دھن میں موضوع حدیث میں پھنسا ہوا ہے تو سمجھ لینا چاہئے کہ جس طلاقت لسانی اور زبان کی روانی کو عوام اچھا سمجھتی ہے وہ شریعت کے نزدیک اچھی چیز نہیں ہے ، حدیث میں ہے رسول اللہا نے فرمایا ہے
البیان شعبۃ من النفاق(ترمذی)
’’کہ طلاقت لسانی نفاق کا ایک شعبہ ہے‘‘
کیونکہ طلاقت لسانی میں جو بعض عیوب مخفی ہیں ان میں سے ایک یہ بھی ہے کہ تیزی کا لحاظ کرنے میں جو زبان پر آیا بولنا ہی پڑے گا ،صحت کا اہتمام مشکل ہوجائے گا ، اسی لئے کہا جاتا ہے من کثر لغطہ کثر غلطہ جس کا بولنا زیادہ ہوگا اس کی غلطیاں بھی زیادہ ہوں گی، اگر