(۷)اِشتدَّ غضب اللّٰہ علٰی من کذب علی متعمِّدًا۔
’’اللہ تعالی کو ایسے شخص پر بڑا غصہ آتا ہے جو میری طرف جان کر جھوٹی بات منسوب کرے‘‘۔
(۸)مَن کذبَ علیَّ مُتعمِّدًا فعلیہِ لعنۃ اللّٰہ والملائکۃِ والناسِ اجمعینَ لا یقبل منہ صرفٌ ولا عدلٌ ۔
’’جو مجھ پر جھوٹ بولے گا اس پر اللہ کی ، فرشتوں کی اور تمام لوگوں کی لعنت ہوگی، اور اس کی فرض اور نفل کوئی عبادت قبول نہیں ہوگی‘‘۔
(۹)ثلاثۃٌ لا یَریْحون رائحۃ الجنۃ۔۔۔۔۔رجلٌ کذب علٰی نبیِّہ۔
’’تین قسم کے لوگ جنت کی خوشبو بھی نہیں سونگھ سکیں گے، ان میں ایک آدمی وہ ہے جو اپنے نبی پر جھوٹ بولے‘‘۔
(۱۰)من کذب علیَّ کُلِّفَ یوم القیامۃِ اَنْ یَعْقِدَ بین شَعِیْرَتَیْن
ِ ’’جو مجھ پر جھوٹ بولے گا قیامت کے دن اس کو حکم دیا جائے گا کہ دو جو کے دانوں میں گرہ لگائے‘‘۔
یہ تمام روایتیں علامہ عبد الحیؒ لکھنویؒ کی ’’الآثار المرفوعۃ‘‘ اور ملا علی قاریؒ کی ’’الاسرار المرفوعۃ‘‘ سے لی گئی ہیں۔