٭رجب کے مہینے میں روزے کی بھی کوئی خاص فضیلت نہیں ہے ، ایک روایت ہے وہ بھی ضعیف ہے ، بلکہ ایک روایت میں ہے کہ حضرت عمر ؓ رجب کا روزہ رکھنے پر لوگوں کو مارتے تھے۔ (زوال السنۃ عن اعمال السنۃ۱۴)
فائدہ : اس سال (۱۴۳۵ ھ) میں رجب کی آمد پر موبائیل میں رجب کے متعلق احادیث آپس میں ایک دوسرے دوستوں کوارسال کی جارہی تھیں سب بے بنیاد تھیں۔
تنبیہ : غنیۃ الطالبین ، احیاء العلوم ،قوت القلوب اور دیگر صوفیائے کرام کی کتابوں میں ہر ہر مہینے میں خاص خاص نمازوں کا ذکرکیا گیا ہے، اور وہاں سے منقول ہوکر پیشہ ور واعظوں کی زبانی سننے کو ، اور رسالوں اور کتابوںمیں بھی دیکھنے کو ملتی ہیں ، ابھی عاجز کے سامنے رسالہ ہے ۶۳ صفحات کا، نام ہے ’’خدا سے قریب کرنے والے اعمال ‘‘، اس کتاب میں بھی ہر ہر دن اور ہر ہر مہینے کی نمازوں کا تذکرہ کیا ہے، لیکن ان ساری روایتوں کے متعلق علماء نے وضاحت کردی ہے کہ یہ موضوعات اور منکر و باطل ہیں۔
ہندوستان سے فرحت بخش ہوا کا آنا
٭ہندوستان سے فرحت بخش ہوا کا آنا ، یعنی رسول اللہ ﷺ کا یہ فرمانا کہ مجھے ہندوستان کی طرف سے فرحت بخش ہوا آرہی ہے۔
تحقیق : اس کے متعلق حضرت مفتی تقی عثمانی دامت برکاتہم لکھتے ہیں :
اس مضمون کی کوئی حدیث احقر کے علم میں نہیں ہے ، اور کتب حدیث میں سرسری تلاش سے ملی بھی نہیں۔ (فتاوی عثمانی ۱؍۲۲۵)