اسرائیلیات کے متعلق نصوص میں اختلاف
بنی اسرائیل سے روایت کرنے کے متعلق دلائل متعارض ہیں ، کچھ دلائل سے جواز معلوم ہوتا ہے اور دیگر بعض سے عدم جواز ۔
٭جواز پر دلالت کرنے والی نصوص
{قل فأتوا بالتوراۃ فاتلواھا ان کنتم صادقین}(قرآن)
’’آپ فرما دیجئے کہ لاؤ تورات اوراس کو پڑھو اگر تم سچے ہو‘‘۔
عن عبد اللہ بن عمرو ان النبی ﷺ قال حدثوا عن بنی اسرائیل ولا حرج۔(بخاری)
’’عبد اللہ بن عمرو ؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ا نے فرمایا کہ بنی اسرائیل سے روایت کرو اس میں کوئی حرج نہیں ہے)۔
جواز کی ایک دلیل یہ ہے کہ بعض صحابہ ایمان قبول کرنے والے اہل کتاب علماء سے اسرائیلی روایتیں بیان کرتے تھے ۔
٭عدم جواز پر دلالت کرنے والی احادیث :
عن جابر بن عبد اللہ ؓ ان عمر بن الخطابؓ اتی النبی ﷺ بکتاب اصابہ من بعض اھل الکتاب فقرأہ علیہ فغضب فقال أمتھوکون فیھا یاابن الخطاب؟ والذی نفسی بیدہ لقد جئتکم بھا بیضاء نقیۃ لا تسألوھم عن شئی فیخبروکم بحق فتکذبوا بہ او بباطل فتصدقوا بہ والذی نفسی بیدہ لو ان موسی کان