’’اور جو عوام میں مشہور ہے کہ وہ (جمعہ والا حج)بہتر حجوں کے برابر ہے سو وہ باطل ہے، اس کا کوئی ثبوت نہ رسول اللہ ﷺسے ملتا ہے، اور نہ کسی صحابی یا تابعی سے ملتا ہے‘‘۔
اور علامہ مناویؒ نے فیض القدیر میں اسی کلام کو دہرایا ہے ،اور ان سے نقل کرتے ہوئے علامہ شامیؒ لکھتے ہیں باطل لا اصل لہ(باطل ہے اس کی کوئی اصل نہیں ہے)۔
( زاد المعاد ۱؍۵۷، رد المحتار ۴؍۴۲)
بچوں کے رونے کی حقیقت
٭لا تضربوا اولادکم علی بکائھم فان بکاء الصبی اربعۃ اشھر لا الہ الا اللہ واربعۃ اشھر محمّد رسول اللہ واربعۃ اشھر دعاء لوالدیہ ۔
ترجمہ : اپنی اولاد کو رونے پر مت مارو کیوںکہ بچہ کا رونا چار مہینہ لا الہ الا اللہہے، اور چار مہینہ تک محمد رسول اللہ(ﷺ) ہے، اور چار مہینہ والدین کے لئے دعا ہے۔
تحقیق : یہ روایت موضوع ہے ۔(تنزیہ الشریعۃ ۱؍۱۷۱؍؍ لسان المیزان -فی ترجمۃ علی بن ابراھیم الھیثم-؍؍ التذکرۃ ۱۳۰)
فائدہ : ایک روایت میں دو مہینہ کا ذکر ہے کہ دو مہینہ تک بچہ کا رونا لاالہ الا اللہ محمد الرسول اللہ ﷺہے ، اس روایت میں ایک راوی ابو مقاتل سمرقندی کو جھوٹا اور واضع حدیث کہا گیا ہے، اور ایک روایت میں دو سال تک بچہ کے رونے کو لا الہ الا اللہ