نتائج
مذکورہ بالا باتوں سے ہر کوئی یہ نتیجہ نکالنے پر مجبور ہوگا کہ غیر مقلدین کی باتیں اعتماد کے لائق نہیں ہیں، وہ اگر کہے کہ
’’اس باب میں کوئی حدیث نہیں ہے‘‘
’’ یہ روایت موضوع ہے‘‘
’’ فلاں محدث نے اس کو موضوع کہا ہے‘‘
تو ان کی کسی بات پر اعتماد نہیں کیا جائے گا، کیوں کہ صداقت و امانت کی ان کے یہاں کوئی قیمت نہیں ہے۔
ان کے لکھے ہوئے دلائل پر اعتماد نہ کیا جائے، کیوں کہ دھوکہ باز موقع پر دھوکہ دینے سے نہیں چوکتا۔
ان کی کتابوں پر اعتماد نہ کیا جائے ، کیوں کہ جھوٹ ،خیانت اور فریب سے ان کی کوئی کتاب خالی نہیں ہے۔
نیز غیر مقلدین سے کسی مسئلے میں الجھنا نہیں چاہئے ، اس لئے کہ خیانت کرنے والا حق کا طالب نہیں ہوسکتا ، اور اگر کوئی غیر مقلد خود آکر سوال کرے تو اس کی بات کی طرف دھیان نہ دیاجائے ،اور اگر کوئی بات کان میں پڑ گئی اور کوئی خلجان ہوگیا تو اپنے علماء سے اس کی حقیقت معلوم کرلی جائے۔
انٹرنیٹ پر احادیث کے متعلق اکثر انہیں کا کلام ہوتا ہے ، اس لئے ان پر بھی بغیر تحقیق کے اعتماد نہ کیا جائے۔