اور عوام و خواص اس غلط رجحان سے اپنے آپ کو بچائیں، موصوف اپنی محنت میں یقینا کامیاب ہیں، مجھے خوشی ہے کہ اللہ تعالی نے ان کے قلم سے حدیث کے سلسلہ میں ایک اہم خدمت لی، بندہ دعا گو ہے کہ یہ کتاب مفید ثابت ہو، اور اس کا نفع عام وتام ہو۔
محمد شعیب بن عثمان
۱۳؍محرم ۳۴ ھ
تقریظ
عالم ربانی حضرت مولانا محمد حنیف صاحب لوہاروی دامت فیوضہم
(شیخ الحدیث جامعہ کھروڑ )
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الحمد للہ وکفی وسلام علی عبادہ الذین اصطفی ، اما بعد!
قرآن کریم کے بعد امت کے پاس سب سے بڑا سرمایہ احادیث مبارکہ ہے، جو در حقیقت تفسیر ہے قرآن کی، اس عظیم سرمایہ میں بعض لوگوں نے رخنہ اندازی اور دروغ گوئی شروع کی، اس طرح کے عمل کو اصطلاح حدیث میں وضع حدیث سے تعبیر کیا گیا۔
اس کی ابتداء دوسری صدی ہجری سے ہی ہوچکی تھی، دنیا کا دستور ہے کہ جب کسی چیز کا بازار گرم ہوتا ہے تو مفاد پرست لوگ نقلی مال تیار کرکے اپنے ایجنٹوں کے ذریعہ اتنا پھیلاتے ہیں کہ اصل اور نقل میں فرق کرنا مشکل ہوجاتا ہے، اس سے صرف دنیوی معاملات