مقعدہ من النار تو حضرت عمرؓ نے فرمایا اذھب فحدث ، ابن عبد البرؒ نے اس کے ذیل میں جامع بیان العلم میں لکھا ہے کہ کثرت روایت کبھی غلطی کی طرف ڈال دیتی ہے، تو جب اکابر تو صحیح روایات کے اکثار سے ڈرتے تھے تو وضع حدیث کی اجازت یا اس کو بیان کرنے کی اجازت کہاں سے ہوسکتی ہے، بعض اکابر کی رائے تو یہ ہے کہ واضعین حدیث کی توبہ قبول نہیں ہوتی، اگرچہ اس رائے سے اتفاق نہیں کیا گیاتاہم تشدد ضرور معلوم ہوتا ہے۔
الحمد للہ اس بات کو واضح کرنے کے لئے اور کچھ روایات جو امت میں چل پڑی ہیں ان کی وضاحت کے لئے مولانا سعید احمد مجادری نے قلم اٹھایا، اللہ ان کو جزائے خیر دے، آمین، البتہ یہ بہت حساس اور نازک فن ہے کہیںغیر حدیث کو حدیث اور حدیث کو غیر حدیث نہ کہہ دیا جائے، اللہ تعالی مؤلف کتاب کو دنیا و آخرت میں بہتر بدلہ عطا فرمائے، اور کتاب کو امت کے لئے نافع بنائے۔
از بندہ : محمد حنیف لوہاروی
دار العلوم کھروڑ
پیش لفظ
فقیہ العصر علامۃ الدہر حضرت مولانا خالد سیف اللہ رحمانی دامت برکاتہم العالیہ
(ناظم المعہد العالی الاسلامی ، حیدرآباد)
وحی کی دو قسمیں ہیں، ایک وحی متلو، دوسرے وحی غیر متلو، وحی متلو اللہ تعالی کا کلام ہے جو قرآن مجید کی شکل میں محفوظ ہے، اور وحی غیر متلو اللہ تعالی کی وہ باتیں ہیں جنہیں الفاظ کا