٭روایت میں ایسی کوئی بات ہو جس کا جاننا سب کے لئے ضروری ہو ، یا اس پر عمل کرنا ضروری ہو لیکن پھر بھی کوئی ایک ہی راوی اس کو بیان کرنے والا ہو۔
ملا علی قاری ؒ نے الاسرار المرفوعہ میں علامات موضوع کو تفصیل سے بیان کیا ہے ،مزید تفصیل جاننے کے لئے وہاں مراجعت کریں۔
جامع نکتہ
ابن جوزیؒ نے علامات وضع کے متعلق ایک جامع بات فرمائی ہے کہ:
اذا رأیت الحدیث یباین المعقول او یخالف المنقول او یناقض الاصول فاعلم انہ موضوع ۔
’’جب تو کسی حدیث کو دیکھے کہ وہ معقول کے خلاف ہے ، یا منقول سے ٹکراتی ہے ، یا اصول سے مناقض ہے تو جان لے کہ وہ موضوع ہے‘‘۔
مناقض ہونے کا مطلب ہے کہ اس حدیث کا احادیث کی کتابوں میں کہیں پتہ نہ ہو۔( تدریب الراوی ۳۲۷)
جن راویوں کی حدیث ناقابل قبول ہے
جرح کا مطلب ہے راوی کی کمزوری اور عیب کو واضح کر نا ،الفاظِ جرح کے مختلف درجے ہو تے ہیں ان میں سے بعض اتنے شدید ہیں کہ ان کے ذریعہ جرح کئے جا نے والے