والی حیران کن ترقیاں فقط اسی کے فیض سے وجود کا لبادہ اوڑھے ہوئے ہیں، جس دن انسانیت وحی سے اعراض کرے گی کائنات کو بڑی بھاری تباہی کا سامنا کرنا پڑے گا ،اور نظام عالم کا تار تار بکھیر دیا جائے گا الغرض اسی درّ ِبے بہا سے دو عالم تابناک ہیں ، بغیر اس کے ظلمات بعضھا فوق بعض (تاریکیاںہی تاریکیاں)۔
وحی کی دو قسمیں
وحی کی دو قسمیں ہیں (۱) وحی متلو (۲) وحی غیر متلو
وحی متلو : وہ وحی جس کی تلاوت کی جاتی ہے ، اور وہ قرآن کریم ہے، قرآن کریم میں الفاظ و معانی دونوں اللہ تعالی کی طرف سے نازل کردہ ہیں ۔
وحی غیر متلو: وہ وحی جس کی تلاوت نہیں کی جاتی ، اور وہ احادیث مبارکہ ہیں،احادیث میں مضمون تو اللہ تعالی کی طرف سے ہوتا ہے البتہ الفاظ رسول اللہ ا کی طرف سے ہوتے ہیں۔
ایک حدیث پاک میں ان دونوں کا ذکر آیا ہے ، آپ ا کا ارشاد ہے:
اوتیتُ القرآنَ و مثلَہ معَہٗ۔
’’مجھے قرآن دیا گیا ہے اور اس کے ساتھ اسی جیسی دوسری تعلیمات بھی‘‘۔
اس میں قرآن کریم کے ساتھ جن ’’دوسری تعلیمات‘‘ کا ذکر ہے اس سے مراد یہی وحی غیر متلو ہے۔(علوم القرآن ۴۱)