مسح کرنا )اس کے بارے میں حضرت مفتی رشید احمد صاحبؒ لکھتے ہیں کہ یہ طریقہ غیر ثابت بلکہ خلاف منقول ہے، اس کا ثبوت نہ کسی حدیث سے ملتا ہے نہ کسی اثر صحابی سے ، اور نہ ہی امام اعظم ابو حنیفہ ؒ سے ۔ ( احسن الفتاوی-۱۰/ ۱۵۹)
صحیح طریقہ : دونوں ہاتھوں کو سر کے پورے اگلے حصے پر رکھ کر گدی تک لے جائے اور بس، واپس نہ لوٹائے۔ ( احسن الفتاوی-۱۰/ ۱۶۶)
اذان کے متعلق
٭ من تکلم عند الاذان خیف علیہ زوال الایمان۔
ترجمہ : جو کوئی اذان کے وقت بات کرتا ہے اس کے ایمان کے چلے جانے کا اندیشہ ہے۔
تحقیق : یہ روایت موضوع ہے۔ (کشف الخفاء ۲؍۲۶۴)
٭من سمع المنادی بالصلوۃ فقال مرحبا بالقائلین عدلا و مرحبا بالصلوۃ واھلا کتب لہ الفی الف حسنۃ ومحا عنہ الفی الف سیئۃ ورفع لہ الفی الف درجۃ۔
ترجمہ : جس نے مؤذن کی آوازسن کر یہ دعا پڑھی مرحبا بالقائلین عدلا و مرحبا بالصلوۃ واھلا(ترجمہ : مرحبا حق کی بات کہنے والوں کو مرحبا اور خوش آمدید نماز کو تو اللہ اس کے لئے بیس لاکھ