کہ جو شخص گرا ہوا لقمہ دسترخان سے اٹھاکر کھا لے گا اس کی زندگی خوشحال گزرے گی ،روزی میںوسعت ہوگی، اور اس کی اولاد میں عافیت رہے گی اسی طرح خطرناک امراض مثلا برص،جذام اور پاگل پنے سے محفوظ رہے گا ، اور اولاد خوبصورت اور چالاک ہوگی ،فقر سے حفاظت ہوگی وغیرہ۔
علامہ محمدبن طاہر پٹنی ؒ ، علامہ سخاوی ؒ ، ابن عراق ؒ ؒ اوردیگر علماء نے ان میں سے بعض کو موضوع اور بعض کو منکر کہا ہے ،البتہ مسلم کی ایک روایت ہے جو اس باب میں ثابت ہے کہ لقمہ گر جائے تو اس کو اٹھالو اور اس کو صاف کرلو اور شیطان کے لئے مت چھوڑو۔ (التذکرۃ ۱۴۲؍؍ المقاصد۴۰۰؍؍ تنزیہ الشریعہ۲/۲۶۲)
بے گناہ کے ساتھ کھانا
٭من اکل مع مغفور لہ غفر لہ ۔
ترجمہ : جو کسی بے گناہ کیساتھ کھائے گا اس کی مغفرت کردی جائے گی۔
تحقیق : محدثین نے لکھا ہے کہ یہ موضوع روایت ہے۔
(المقاصد ۴۰۱؍؍ الاسرار ۳۱۹؍؍التذکرۃ ۱۴۴؍؍ کشف الخفاء ۲/۲۷۱)
فائدہ : اسی طرح یہ جو مشہور ہے کہ- بچہ جس دسترخوان پر کھاتا ہے اس کھانے کا حساب نہیں ہوتا- اس کی کوئی اصل مجھے نہیںملی ۔
انار میں جنت کا دانہ