کہنے سے پہلے بنظر انصاف کتابوں کی ورق گردانی کرکے مکمل تحقیق کر لے گا ، یہی طریقہ اسلم ہے،اسی کو اپنانے میں خیر ہے۔
غیر مقلدین کی حد تجاوزی
یہ سب غیر مقلدیت کے جراثیم ہیں جو غیر مقلدین سے تجاوز کرکے جاہل مقلدین کے ذہنوں کو بھی متأثر کررہے ہیں ، غیر مقلدین نے تو اس میں تمام حدیں پار کردی ہیں، اور احتیاط اور دیانت داری سے اپنا دامن جھاڑ لیا ہے، وہ جب چاہے کسی حدیث کو موضوع کہہ دے، جب چاہے کسی حدیث کو اس کے درجے سے اوپر چڑھادے، اس کی ایک دو مثالیں نہیں ہیں بلکہ ایسی خیانتوں سے ان کی اکثر کتابیں داغدار ہیں ، حیرت تو یہ ہے جن محدثین کی قربانیوں کے طفیل ان تک یہ احادیث پہنچی ہیں ان کی بیان کردہ کوئی حدیث اگر ان کے کسی مقصد کے خلاف ہو گئی تو پھر کسی اصول کا سہارا لے کر اس حدیث کو غیر معتبر قراردے دیںگے پھر محدثین پر فقرے کسنا شروع کردیںگے، مقلدین حضرات کے وہ سارے مستدلات جن سے ان کو اتفاق نہیں ہے وہ ان کے نزدیک احادیث کی فہرست میں آتے ہی نہیں،اگر کوئی مقلد اپنے مسلک کی تائید میں کوئی روایت پیش کرے گا تو اس کو موضوع اور ناقابل عمل کہنے میں وہ جرأت دکھائیںگے جس کی کسی اہل علم سے تو کیا کسی ادنی مسلمان سے بھی توقع نہیں کی جاسکتی، اپنے کسی نظریے کی تائید کے لئے ضعیف سے ضعیف روایت کو فریب دہی سے کام لے کر مقام استشہاد میں پیش کریںگے، اور مد مقابل کی آنکھوں میں دھول پھینکنے کی کوشش کریں گے ،