بیان کی ہے اور اس پر کسی طرح کا حکم نہیں لگایا۔
حضرت عمرصکے صاحبزادے نے کوئی نشہ آور چیز پی لی تھی ، پھر وہ عمرو بن عاصؓ کے پاس آئے اور کہا کہ حد جاری کرو ، انہوں نے منع کیا تو صاحبزادے نے کہا کی میں اپنے والدکو اطلاع کردوںگا ، تب انہوں نے اپنے گھر میں حد جاری کی ، جب حضرت عمر صکو معلوم ہوا تو انہوں نے خط لکھ کر عمرو بن عاص صکو ملامت کی کہ تم نے ان کے ساتھ یہ خصوصی معاملہ کیوں کیا ؟پھر جب وہ صاحبزادے حضرت عمر صکے پاس آئے تو حضرت عمر صنے ان کی سرزنش کی اتفاق سے وہ اس وقت بیمار ہوئے اور اسی بیماری میں انتقال فرمایا ۔
میری امت کاا ختلاف رحمت ہے
٭ اختلاف امتی رحمۃ ۔۔۔۔ میری امت کا اختلاف رحمت ہے۔
تحقیق : اس کی کوئی اصل نہیں ہے ، علامہ سخاوی ؒ نے لکھا ہے زعم کثیر من العلماء انہ لا اصل لہ (یعنی بہت سے علماء کا خیال ہے کہ اسکی کوئی اصل نہیں ہے)۔ (المقاصد الحسنۃ ۲۷؍؍ الاسرار المرفوعۃ ۱۰۸)
فائدہ : سند ضعیف سے یہ روایت مرسلا منقول ہے:
اختلاف اصحابی لکم رحمۃ ۔
’’میرے صحابہ کا اختلاف تمہارے لئے رحمت ہے ‘‘
(تذکرۃ الموضوعات للفتنی ؒ ۹۱)