افضل ہیں۔
تحقیق : علامہ ذہبیؒ نے اس کو باطل کہا ہے اور ابن حجرؒ نے ان سے موافقت کی ہے ،اوران سے نقل کرتے ہوئے علامہ محمد بن طاہر پٹنی ؒ نے بھی اس کو منکر کہا ہے ،ابن عراقؒ ، شوکانی ، البانی وغیرہ نے بھی ان سے اتفاق کیا ہے ۔
( السلسلۃ ۶۴۰؍؍ الفوائد ۱۵۶؍؍ التذ کرۃ ۱۲۵؍؍ تنزیہ الشریعۃ ۲؍۲۰۵)
٭ شرارکم عزابکم رکعتان من المتأھل خیر من سبعین رکعۃ من غیر متأھل۔
ترجمہ : تم میں سب سے زیادہ برے لوگ بے شادی شدہ ہیں ، شادی شدہ کی دو رکعتیں غیر شادی شدہ کی ستررکعتوں سے افضل ہیں۔
تحقیق : ابن عدی نے اس کو موضوع کہا ہے۔(التذکرۃ ۱۲۵؍؍ الکامل فی ضعفاء الرجال لابن عدی- فی ترجمۃ یوسف بن سفر-؍؍ اللآلی المصنوعۃ)
عمامہ باندھ کر نماز پڑھنے کی فضیلت
٭صلوۃ بعـمامۃ تعدل خـمـسا وعشـرین صلـوۃ بغـیر عمامۃ وجمـعۃ بعمامۃ تعدل سبعین جمعۃ بغیر عمامۃ ان الملائکۃ لیشھدون الجمعۃ معتمین ولا یزالون یصلون علی اصحاب العمائم حتی تغرب الشمس۔