کہ آپ ا اپنی خواہش سے نہیں بولتے ان کا کلام وحی کے سوا کچھ نہیں‘‘ ۔
فضائل اور ترغیب و ترہیب میں وضع کا حکم
موضوع روایت جس طرح احکام و عقائد میں غیر معتبر ہے اور اس کا وضع کرنا گناہ کبیرہ ہے اسی طرح فضائل و مناقب ،اور ترغیب و ترہیب سے تعلق رکھنے والی روایات کا وضع کرنا بھی ناجائز اور سخت گناہ ہے،علامہ عبد الحییٔ لکھنوی ؒ رقمطراز ہیں :
قد ثبت من ھذہ الروایات ان الوضع علی النبی ﷺ و نسبۃ ما لم یقلہ الیہ حرام مطلقا ، ومستوجب لعذاب النار ، سواء کان ذلک فی الحلال و الحرام او ترغیب و ترھیب او غیر ذلک۔
’’ ان روایات سے یہ بات ثابت ہوئی کہ رسول اللہ ا پر جھوٹ باندھنا اور آپ ا کی طرف ایسی بات منسوب کرنا جو آپ انے نہ کہی ہو مطلقا حرام ہے ، اور عذاب جہنم کا مستحق بنانے والا ہے ، چاہے اس جھوٹ کا تعلق حلال و حرام سے ہو یا ترغیب و ترہیب سے یا کسی اور سے متعلق ہو‘‘ ۔ (الآثار المرفوعۃ ۸۹)
جرم کی سنگینی
روایات میں اس پر جو وعیدیں سنائی گئی ہیں اس سے اس جرم کا سنگین ہونا معلوم ہوتا ہے، حتی کہ بعض روایات میں اکبر الکبائر کہا گیا ہے یعنی کبیرہ گناہوں میں بھی سب سے