مساکین پر سختی کرنے والے ہیں ‘‘
محمد بن حجاج نخعی جو ہریسہ بیچا کرتا تھا اس نے ہریسہ کی فضیلت میں ایک حدیث بنا رکھی تھی ۔
٭ راوی اہل بدعت میں سے ہو ، بدعت میں غلو کرنے والا اور اس کی دعوت دینے والا ہو اور وہ اپنے مسلک کی حمایت میں حدیث بیان کرتا ہو، اہل بدعت خوارج ، روافض ، کرامیہ ،اور قرامطہ وغیرہ گمراہ فرقے ہیں،جیسے حضرت علی کی طرف منسوب کی گئی یہ روایت :
عبدت اللہ مع رسولہ قبل ان یعبدہ احد من ھذہ الامۃ خمس سنین او سبع سنین۔
’’میں نے رسول اللہ اکے ساتھ اللہ تعالی کی عبادت کی اس امت کے کسی بھی فرد کی عبادت سے پانچ یا سات سال پہلے‘‘
اس کا راوی حبہ بن جوین غالی شیعہ تھا ۔ (تذکرۃ الموضوعات ۹۶)
٭کبھی خود واضع کے اقرار کرنے سے معلوم ہوتا ہے ، جیسے ابو عصمہ ، نوح ابن ابی مریم نے بہت سی احادیث کے وضع کا اعتراف کیا ہے ۔ (فن اسماء الرجال۵۳)
متن میں وضع کی علامات
کبھی ایسا ہوتا ہے کہ سند حدیث ایسی ہوتی ہے کہ اس سے وضع کا حکم نہیں لگایا جاسکتا، لیکن متن موضوع ہوتا ہے چنانچہ ابن جوزیؒ فرماتے ہیں :
قد یکون اسناد الحدیث کلہ ثقات ویکون الحدیث موضوع۔