یقول یاجسد اسألک بوجہ اللہ الذی لا یرد سائلہ ان لا تعمل الیوم عملا یوردنی جھنم ۔
ترجمہ : ہر صبح انسان کی ر وح بدن کی طرف متوجہ ہوکر کہتی ہے کہ اے بدن میں تجھ سے اس اللہ کے وسیلہ سے درخواست کرتی ہوں جس کے نام پر سوال کرنے والا واپس نہیں کیا جاتا کہ آج تو ایسا کام مت کرنا جو مجھے جہنم میں پہنچا دے ۔
تحقیق : اس روایت کی کوئی اصل نہیں ہے۔
(اللآلی المصنوعۃ ۲/۱۸۶؍؍ تنزیہ الشریعۃ ۲/۲۱۹؍؍ التذکرۃ ۲۰۱)
فائدہ : صبح کو سارے اعضاء کا زبان سے عاجزی کے ساتھ درست رہنے کی درخواست کرنا ثابت ہے ،ترمذی( باب حفظ اللسان) میں یہ روایت مذکور ہے۔
٭حضرت تھانویؒ فرماتے ہیں کہ : مصافحہ کی ترکیب میں مشہور ہے کہ انگوٹھوں کو دبا دے یہ بے اصل ہے ، اور یہ حدیث موضوع ہے کہ انگوٹھوں میں رگِ محبت ہے۔
(آداب المعاشرت؍ص۶۰)
٭حضرت علامہ کشمیری ؒ نے فرمایا کہ اس کی کوئی نقل نہیں ہے کہ بچوں کی عبادت کا ثواب والدین کو ملتا ہے۔( ملفوظات کشمیری ۲۳۹)
٭ایاک و السجع یا ابن رواحۃ۔
ترجمہ : اے ابن رواحہ ! اپنے آپ کو سجع سے دور رکھو۔
تحقیق : اس کی کوئی اصل نہیں ہے۔(الاسرار۱۴۰؍؍المغنی۲۷)