تحقیق : ملا علی قاری ؒاور ابن حجر ؒنے لکھا ہے کہ اس کی کوئی اصل نہیں ہے۔
ابن حجر ؒ نے اس کے بعد لکھا ہے کہ ابن عدی ؒ نے سند ضعیف سے اس کے ہمعنی ایک روایت بیان کی ہے نھی ذوات الفروج ان یرکبن السروج(آپ ا نے منع فرمایا اس بات سے کہ عورتیں زین پر سوار ہوں)
( الاسرار ۲۷۷؍؍ الدرایۃ فی تخریج احادیث الھدایۃ۲؍۲۴۱)
٭المغتاب و المستمع شریکان فی الاثم۔
ترجمہ : غیبت کرنے والا اور سننے والا دونوں گناہ میں شریک ہیں۔
تحقیق : یہ روایت احیاء العلوم میں مذکور ہے ، علامہ سبکی ؒ کو اس کی کوئی اصل نہیں ملی ، ملا علی قاری ؒ نے لکھا ہے کہ ان الفاظ سے کوئی حدیث نہیں ہے۔
(منھج الحیاۃ الایمانیۃ ۱۴۷)
٭اتقوا مواضع التّھم ۔۔۔۔۔۔۔۔ تہمت کی جگہوں سے بچو۔
تحقیق : محدثین نے لکھا ہے کہ یہ حدیث نہیں ہے ۔
(الاسرار ۱۰۵؍؍ الفوائد المجموعۃ ۳۱۴؍؍کشف الخفاء ۱؍۵۸)
٭من ابتلی ببلیتین فلیختر اسھلھما ۔
ترجمہ : جو کوئی دو مصیبتوں میں پھنس جائے اس کو چا ہئے کہ ان میں سے سہل کو اختیار کرلے ۔
تحقیق : یہ حدیث کے الفاظ نہیں ہے ،البتہ اس کے ہم معنی ام المؤمنین حضرت