٭البخیل لا یدخل الجنۃ و لو کان عابدا ، والسخی لا یدخل النار ولو کان فاسقا۔
ترجمہ : بخیل جنت میں نہیں جائے گا اگرچہ وہ عابد ہو، اور سخی جہنم میں نہیں جائے گا اگر چہ وہ فاسق ہو۔
تحقیق : اس کی کوئی اصل نہیں ہے۔ ( الاسرار المرفوعۃ ۱۶۳)
شیخ سعدی ؒنے شاید اسی روایت کو اس شعر میں پیش کیا ہے:
بخیل اربود زاہد بحر و بر
بہشتی نہ باشد ز حکم خبر
’’بخیل اگرچہ بحرو بر کا زاہد ہو جنتی نہ ہو گا حدیث کے حکم کے مطابق‘‘۔
٭تخلقوا باخلاق اللہ۔۔۔۔۔۔۔اللہ تعالی کے اخلاق اختیار کرو۔
تحقیق : اس کی کوئی اصل احادیث مرفوعہ میں نہیں ملتی، حضرت شیخ یونس صاحب دامت برکاتہم لکھتے ہیں :
یہ صوفیانہ کلام ہے ، حدیث کی کسی کتاب میں نظر سے نہیں گذرا ۔
(نوادر الحدیث اللآلی المنثورہ ۳۵۲؍؍السلسلۃ ۲۸۲۲)
٭من عرف نفسہ فقد عرف ربہ۔
ترجمہ : جس نے اپنے نفس کو پہچان لیا اس نے اپنے رب کو پہچان لیا۔
تحقیق : یہ حدیث نہیں ہے۔( المقاصد الحسنۃ ۴۱۹؍؍ الاسرار ۳۳۷)