سجدے میں، کھڑے اور بیٹھے اللہ کی عبادت کرنا احادیث میں مروی ہے ۔
(المغنی عن حمل الاسفار۹۹)
٭یا اباھریرۃ ! مر اھلک بالصلاۃ فان اللہ یأتیک بالرزق من حیث لا تحتسب۔
ترجمہ : اے ابو ہریرہ ! اپنے گھروالوں کو نماز کا حکم کیا کرو، اللہ تمہیں ایسی جگہ سے رزق دے گا جہاں تمہارا گمان بھی نہ ہوگا۔
تحقیق : اس کی کوئی اصل نہیں ہے۔ (المغنی ۱۰۰)
٭ان الرجلین من امتی لیقومان الی الصلاۃ و رکوعھما وسجودھما واحد و ان ما بین صلاتیھما ما بین السماء والارض
ترجمہ : میری امت کے دو آدمی نماز کے لئے کھڑے ہوتے ہیں، ان کا رکوع اور سجدہ تو ایک جیسا ہوتا ہے لیکن ان دونوں کی نمازوں میں زمین و آسمان کا فرق ہوتا ہے۔
تحقیق : یہ روایت موضوع ہے۔
( المغنی ۱۰۱؍؍ تذکرۃ الموضوعات ۳۸؍؍ ؍؍المصنوع ۲۵۹)
٭ لیس للعبد من صلاتہ الا ما عقل منھا
ترجمہ : بندے کی نماز کا وہ ہی حصہ اس کے لئے مقبول ہوتا ہے جس کو سمجھ کر اور حاضر دماغی سے پڑھے۔