کسبھم ۔
ترجمہ : اے اللہ! معلمین کی مغفرت فرما اور ان کی عمریں لمبی فرما اور ان کی روزی میں برکت عطا فرما۔
تحقیق : محدثین نے لکھا ہے کہ یہ بھی موضوع ہے۔
( التذکرۃ ص۱۹، الاسرار ۱۰۸،اللآلی المصنوعۃ ۱؍۱۹۹)
٭اذا رأیت القاری یلوذ بالسلطان فاعلم انہ لص واذا رأیتہ یلوذ بالاغنیاء فاعلم انہ مراء وایاک ان تخدع ویقال یرد مظلمۃ و یدفع عن مظلوم فان ھذہ خدعۃ ابلیس اتخذھا القراء سلّما۔
ترجمہ : جب کسی عالم کو بادشاہ کی پناہ لیتے ہوئے دیکھو تو سمجھو کہ وہ چور ہے ، اور جب اغنیاء سے پناہ لیتے ہوئے دیکھو توسمجھ لو کہ وہ ریاکار ہے، اور کہیں اس بات سے دھوکہ مت کھانا کہ کہا جائے کہ وہ ظلم کو روکنے اور مظلوم کی مدد کے واسطے جاتا ہے کیونکہ یہ تو شیطان کی چال ہے جس کو علماء نے وسیلہ بنایا ہے ۔
تحقیق : یہ سفیان ثوری ؒ کا قول ہے ، حدیث نہیں ہے۔
(کشف الخفاء ۱/۱۰۶؍؍ التذکرۃ للفتنی ۲۵؍؍المصنوع ۵۳)
٭اذا جلس المتعلم بین یدی العالم فتح اللہ علیہ سبعین بابا من الرحمۃ ولا یقوم من عندہ الا کیوم ولدتہ امہ و اعطاہ اللہ