دیا ، یہ پہلی امتوں کے لئے حلال نہ تھا،اور رعب کے ذریعہ آپ کی مدد کی حتی کہ آپ کا دشمن آپ سے ایک مہینہ کی مسافت کی دوری پر بھی آپ سے ڈرتا ہے،اور میں نے آپ کو سب کتابوں سے افضل کتاب عطا کی،اور میں نے آپ کے ذکر کوبلند کیا یہاں تک کہ میرے ذکر کے ساتھ آپ کے ذکر کو ملادیا ، چنانچہ جب بھی میرا ذکر ہوگا ساتھ میں آپ کا بھی ذکر ہوگا، (اور میں نے آپ کا سینہ کھول دیا، اور آپ سے بوجھ ہلکا کر دیا ، اور آپ ذکر بکند کر دیا ،پس جب بھی میرا ذکر ہوگا ساتھ میں آپ کا بھی ذکر ہوگا ، اور آپ کی امت کو بہترین امت بنایا جو لوگوں کے لئے نکالی گئی ہے ، اور اعتدال والی امت بنائی،اور آپ کی امت کا خطبہ اس وقت تک درست قرار نہیں پائے گا جب تک کہ وہ آپ کے رسالت کی گواہی نہ دے،اور سب سے پہلے نبوت سے آپ کو نوازا اور سب سے اخیر میں مبعوث فرمایا )۔(قوسین میں مختلف روایتیں جمع کی گئی ہیں)
تحقیق : علماء نے لکھا ہے یہ روایت موضوع ہے۔
(اللآلی المصنوعہ ج ۱؍۷۵ ؍؍ تنزیہ الشریعۃ ۱؍۱۶۵)
فائدہ : معراج میں رسول اللہاکی اپنے رب سے ہمکلامی کے متعلق ایک لمبی حدیث ہے ، اس میں سے کچھ حصہ اوپر بیان کیا گیا ہے،یہ پوری روایت موضوع ہے ، البتہ مال فییٔ (اور مال غنیمت )کا حلال ہونا ، اور آپ کی رسالت کا عام ہونا ، زمین کو جائے نماز اور پاکی کا ذریعہ بنانااور رعب سے مدد کیا جانا معتبر روایتوںسے ثابت ہیں۔
٭قال النبی ﷺ: ھممتُ لیلۃَ المعراجِ انَ اخلعَ نَعلیّ فسمعت النداء من قبل اللّٰہ یا محمد لا تخلع نعلیک تشرف