Deobandi Books

موضوع احادیث سے بچیے

195 - 305
٭المعرفۃ رأس مالی والعقل اصل دینی والحب اساسی والشوق مرکبی وذکر اللہ انیسی والثقۃ کنزی والحزن رفیقی والعلم سلاحی والصبر ردائی والرضا غنیمتی والعجز فخری والزھد حرفتی والیقین قوتی والصدق شفیعی والطاعۃ حَسَبِیْ والجھاد خلقی وقرۃ عینی فی الصلوۃ۔
	ترجمہ  :  معرفت میری اصل پونجی ہے ،اور عقل میرے دین کی بنیاد ہے ، اور محبت میرا سرمایہ ہے ، اور شوق میری سواری ہے ، اور اللہ کا ذکر میرے لئے انسیت کا سامان ہے، اور اعتماد میرا خزانہ ہے ، اور غم میرا ساتھی ہے ،اور علم میرا ہتھیار ہے ، اور صبر میری چادر ہے ، اور رضا میری غنیمت ہے ، اور عاجزی میرا فخر ہے ، اور زہد میرا پیشہ ہے ،اور یقین میری خوراک ہے، اور سچائی میرا شفیع ہے ،اور طاعت میرے لئے خاندانی شرافت کے برابر ہے ،اور جہاد میری عادت ہے ، اور میری آنکھوں کی ٹھنڈک نماز میں ہے۔
	تحقیق  :  اس کی کوئی اصل نہیں ہے، قاضی عیاض نے شفا میں بغیر سند کے اس کو ذکر کیا ہے،علامہ سیوطی ؒ نے وسعت نظر اور تساہل کے باوجود اس کو موضوع کہا ہے، علامہ شوکانی  ؒ نے لکھا ہے کہ وضع کے آثار اس میں نمایاں ہیں، اور علامہ طرابلسی ؒ نے بھی بعض محدثین کے حوالے سے اس کو موضوع کہا ہے۔(المغنی ۱۱۶۳؍؍ مناھل الصفا  ۸۵ ؍؍ الفوائد المجموعۃ ۴۱۳  ؍؍ اللؤلؤ المرصوع ۱۷۰؍؍ التذکرۃ ۸۶)
 ٭انا خاتم النبیین لا نبیَّ بعدی الا ان یشاء اللّٰہ۔
	ترجمہ  :  میں خاتم الانبیاء ہوں میرے بعد کوئی نبی نہیں مگر یہ کہ اللہ چاہے۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 انتساب 14 1
4 تائید ودعائیہ کلمات شیخ طریقت، جانشین نبی ٔ رحمت، شیخ الحدیث حضرت مفتی آدم صاحب بھیلونی (دامت برکاتہم العالیہ) 15 2
5 تقریظ حضرت مولانا شعیب صاحب پالن پوری (مجادری) دامت برکاتہم 18 2
6 تقریظ عالم ربانی حضرت مولانا محمد حنیف صاحب لوہاروی دامت فیوضہم 20 2
7 پیش لفظ فقیہ العصر علامۃ الدہر حضرت مولانا خالد سیف اللہ رحمانی دامت برکاتہم العالیہ 22 2
8 مقدمہ اشاعت ثانیہ 25 2
9 بعض سوالات کے جوابات 26 2
10 حرف آغاز 29 2
11 شیخ عبد الفتاح ابو غدہ ؒکے مقدمہ کا اقتباس 33 2
12 حصّۂ اوّل 35 1
13 تمہید 35 12
14 احکامات وہدایات 35 12
15 اہمیت وحی 36 12
16 وحی کی دو قسمیں 37 12
17 دونوں قسم کی وحی فی نفسہ واجب العمل ہے 38 12
18 آج یہ فرق مراتب کیوں؟ 39 12
19 اس ضابطے کی تفصیل و تفریع 39 12
20 حدیث کی چند اقسام کا بیان 41 12
21 روایت حدیث میں صحابہث کا احتیاط 43 12
22 عدالت صحابہ پر اہل سنت والجماعت کا اجماع 46 12
23 وضع حدیث کا آغاز 46 12
24 حضرت علیؒ نے ان کے بارے میں فرمایا تھا 47 12
25 کتنی مقدار میں احادیث گھڑی گئیں 48 12
26 وضع حدیث کی مختلف شکلیں 49 12
27 وضع حدیث کے مقاصد 50 12
28 (۱)د ین کو نقصان پہنچانا 50 12
29 (۲) اپنے نظریہ کی تائید 51 12
30 (۳) عمل پر امادہ کرنا 52 12
31 (۴) دنیوی مفاد کا حصول 52 12
32 (۵) مستقل پیشہ 53 12
33 موضوعات کا انسداد خداکی ذمہ داری میں 54 12
34 اللہ سے سچا وعدہ کس کا ہوسکتا ہے؟ 56 12
35 علماء کی توجہ 59 12
36 سندکا اہتمام 60 12
37 رواۃ کی تفتیش 61 12
38 موضوعات کو یکجا کرنے کی کوشش 63 12
39 وضع کی کچھ علامتیں ہوتی ہیں 64 12
40 سند میں وضع کی علامات 64 12
41 متن میں وضع کی علامات 66 12
42 جامع نکتہ 72 12
43 جن راویوں کی حدیث ناقابل قبول ہے 72 12
44 احکامات و ہدایات 74 1
45 وضع حدیث پر وعیدیں 74 44
46 طرق حدیث کی کثرت و قوت 77 44
47 وضع کا حکم شرعی 77 44
48 فضائل اور ترغیب و ترہیب میں وضع کا حکم 79 44
49 جرم کی سنگینی 79 44
50 شدت کی حکمت 80 44
51 واضعین کے ساتھ سختی 82 44
52 موضوع حدیث بیان کرنے پر وعیدیں 84 44
53 موضوع حدیث کو بیان کرنے کا شرعی حکم 85 44
54 علامہ نووی ؒنے شرح مسلم میں لکھا ہے 86 44
55 اچھے مقصد سے موضوع روایت بیان کرنا 87 44
56 ترغیب و ترہیب والی موضوع حدیث کو بیان کرنا 88 44
57 ابن عراقؒ لکھتے ہیں 88 44
58 موضوع روایت کو سند یا حوالے کے ساتھ بیان کرنا 88 44
59 الشریعہ میں ابن عراقؒ لکھتے ہیں 89 44
60 بے احتیاطی بھی باعث گناہ ہے 90 44
61 مسند ابن مبارک میں یہ الفاظ ہیں 91 44
62 ایک دوسری حدیث کے الفاظ یہ ہیں 92 44
63 علماء کا بیان 92 44
64 اگر اتفاق سے روایت صحیح تھی تب بھی گناہ ہوگا 94 44
65 احتیاط کا طریقہ 95 44
66 اختلاف کی صورت میں 97 44
67 طبقات کتب حدیث 99 44
68 موجودہ صورت حال 102 44
69 کثرت و عموم جواز کی دلیل نہیں ہے 104 44
70 موضوعات کے پھیلنے کا ذمہ دارکون؟ 105 44
71 فکر کو تبدیل کرنے کی ضرورت 106 44
72 صحابہ ٔ کرام کا طرز 108 44
73 علامہ ذہبی ؒ کی چشم کشا تحریر 111 44
74 قبول روایت میں سامعین کی ذمہ داری 112 44
75 صحابہؓ کا معمول 115 44
76 واقعہ 119 44
77 محدثین کا معمول 121 44
78 ہماری کمزوری اور راہ عمل 123 44
79 بے اصل روایات غیر معتبر ہیں 125 44
80 حفاظ حدیث کے بے اصل کہنے پر وضع کا حکم 127 44
81 جو روایت کتب متقدمین میں نہ ہو 128 44
82 ناقل کا اعتبار نہیں ہوگا 130 44
83 تنبیہ 131 44
84 موضوع روایت پر نکیرکیجئے 132 44
85 کوئی لغو احساس مانع نہ ہو 133 44
86 نمونہ ٔ اسلاف 134 44
87 عجیب واقعہ 136 44
88 اصلاح و تنقید کا استقبال کیجئے 137 44
89 بلادلیل کسی بات پر بضد رہناجہالت ہے 138 44
90 مصلح و ناقد کو مخالف سمجھنانادانی ہے 143 44
91 کسی حدیث کو موضوع کہنے میں احتیاط 145 44
92 احتیاط کا ایک پہلو 146 44
93 احتیاط کا دوسراپہلو 148 44
94 وضع کا حکم لگانے کا حق کس کو ہے 149 44
95 جرأت نارواں 150 44
96 غیر مقلدین کی حد تجاوزی 153 44
97 موضوع اور ضعیف میں فرق ہے 155 44
98 غیر مقلدین نے اس فاصلے کو ختم کردیا 156 44
99 ضعیف حدیث بھی رحمت ہے 158 44
100 حدیث میں غیر مقلدین کی جہالت و خیانت 159 44
101 نتائج 164 44
102 غیر مقلدین کا اعتراض 165 44
103 موضوع حدیث پر عمل کرنا 167 44
104 موضوع حدیث تعدد طرق سے بھی قوی نہیں ہوگی 169 44
105 موضوع روایت کو آپ ا کی طرف منسوب کئے بغیر بیان کرنا 169 44
106 صحابی کا قول 170 44
107 اسرائیلی روایات 171 44
108 اسرائیلیات کے متعلق نصوص میں اختلاف 172 44
109 تطبیق اورروایت کا حکم 174 44
110 اسناد کی جانچ میں بے جا غلو 175 44
111 بعض تاریخی روایات بھی واجب التحقیق ہے 178 44
112 حصۂ دوم 179 1
113 الموضوعات المروجۃ 179 112
114 اس کو ضرور پڑھئے ! ورنہ غلط فہمی کا امکان ہے 180 112
115 صفات و افعال الہی 183 112
116 چند احادیث قدسیہ 185 112
117 انبیاء کے متعلق 187 112
118 حضرت ادریس ںکا آسمان پر جانا 188 112
119 حضرت ایوب ںکی بیماری کا ذکر 190 112
120 اس امت میں آنے کے لئے انبیاء کی دعا 191 112
121 رسول اللہ ا کے متعلق 192 112
122 اگر آپ ا نہ ہوتے تو عالم نہ ہوتا 198 112
123 رسول اللہ ا کے وسیلے سے دعا کرنا 201 112
124 ایک صحابی کا حضور ا سے بدلہ لینے کے لئے کھڑا ہونا 202 112
125 یعفورنامی گدھے کے متعلق 205 112
126 حضور ﷺکا سایہ 207 112
127 معراج کے متعلق 208 112
128 محمداوراحمد نام کے فضائل 212 112
129 صحابہ کے متعلق 214 112
130 حضرت عمر صکا اپنے صاحبزادے پر حد جاری کرنا 219 112
131 میری امت کاا ختلاف رحمت ہے 220 112
132 مومن کا جھوٹا 221 112
133 علم کے فضائل 222 112
134 علماء کی روشنائی 234 112
135 قرآن کے متعلق 235 112
136 بدھ کا دن 237 112
137 عصر کے بعد کا وقت 237 112
138 ماہ صفر 238 112
139 شب برأت(شعبان کی پندرہویں رات) 238 112
140 رجب کا مہینہ 242 112
141 ہندوستان سے فرحت بخش ہوا کا آنا 243 112
142 وضو کے متعلق 244 112
143 اذان کے متعلق 246 112
144 نماز کے متعلق 247 112
145 شادی شدہ کی نماز کی فضیلت 254 112
146 عمامہ باندھ کر نماز پڑھنے کی فضیلت 255 112
147 مسجد کے متعلق 258 112
148 رمضان المبارک کے متعلق 259 112
149 یوم عرفہ جمعہ کے دن واقع ہو 260 112
150 بچوں کے رونے کی حقیقت 261 112
151 عورتوں کے متعلق 262 112
152 رشتہ داری میں نکاح 265 112
153 جماع کی فضیلت 265 112
154 حاملہ کی فضیلت 265 112
155 کھانے کے متعلق 267 112
156 کھانے کے شروع اور اخیرمیں نمک کھانا 267 112
157 دسترخوان پر باتیں کرنا 270 112
158 دسترخوان پر گراہوا کھا لینا 270 112
159 بے گناہ کے ساتھ کھانا 272 112
160 انار میں جنت کا دانہ 272 112
161 ناخن کاٹنے کے متعلق 273 112
162 دنیا کے متعلق 275 112
163 غور و فکر کی فضیلت 276 112
164 قربانی کے متعلق 278 112
165 موت وما بعد الموت کا تذکرہ 279 112
166 قیامت کے دن سورج کی دوری 281 112
167 قیامت کے دن ماں کی طرف منسوب کرکے پکارا جانا 282 112
168 جنت میں ڈاڑھی 283 112
169 جہنم کا فنا ہونا 284 112
170 متفرق احادیث 285 112
171 اسرائیلیات 297 112
172 تحقیق طلب مروجہ احادیث 300 112
173 آخری بات 301 112
Flag Counter