دنیا کی سیاسیات کے دو رخ ہیں۔ اصلاح پسند لیڈر نیکی اور اخلاق کا بیج بو جانے پر پر اطمینان زندگی حاصل کرتے ہیں۔ لیکن بعض لوگ فوری کامیابی کو کامیاب زندگی کی بنیاد سمجھتے ہیں۔ مسٹر جناح اور میاں سر فضل حسین دونوں آخری خیال کے علم بردار ہیں۔ ان کے سیاسی جوڑ توڑ فوری کامیابی کے کفیل ہوتے ہیں۔ وہ دونوں سرمایہ دارانہ نظام کی موجودہ صورت سے فائدہ اٹھانے کے قائل ہیں۔ اس نظام میں تبدیلی کی سردردی مول لینا پسند نہیں کرتے۔ اگر میاں سر فضل حسین اور مسٹر جناح میں فرق ہے تو یہ کہ میاں صاحب حکومت کے مشین کا پرزہ بن کر زندہ رہے۔ اپنے مفاد اور قومی مفاد دونوں کے پلڑے برابر رکھے۔ یعنی شخصی شان کو برقرار رکھ کر اپنی صواب دید کے مطابق قومی خدمت کو جاری رکھا۔ مسٹر جناح کامیاب بیرسٹر تھے۔ اس لئے حکومت کی مشینری سے بے نیاز تھے۔ لیکن اپنی شخصیت کو نمایاں رکھنے کے لئے کسی سے کم بے تاب نہ تھے۔ نتیجہ یہ تھا کہ میاں صاحب اور مسٹر جناح اسلامی سیاسیات کی نیام میں دو تلواروں کی طرح گنجائش نہ پاکر ہمیشہ الگ الگ اوربرسرپیکار رہے۔ تاہم میاں صاحب بڑے ہوشیار تھے۔ مسٹر جناح نے ان کے مقابلے میں ہمیشہ خاک چاٹی۔ میاں صاحب کی کامیاب چالوں نے تو مسٹر جناح کو قطعی مایوس کر دیا تھا۔ لیکن نئی اصلاحات کی گرما گرمی نے پھر مسٹر جناح کی عروق میں خون دوڑا دیا۔ انہوں نے پھر پھریری لی اور میاں صاحب کا راستہ روک کر کھڑے ہوگئے۔ میاں صاحب کی عام سیاسیات سے احرار کو بھی اتفاق نہ ہوا۔ ہاں مسلمانوں کے حقوق حاصل کرنے میں ہم نے کبھی کوتاہی نہیں برتی۔ اگر میاں صاحب سے اتفاق کرنا پڑا تو اس سے گریز نہیں کیا۔ لیکن آزادی ہند کے مسئلہ میں وہ زیادہ بے تاب نہ تھے۔ اس لئے ہماری ہمدردیاں مسٹر جناح کے ساتھ رہی ہیں۔ لیکن یہ قیاس نہ کیا جائے کہ ہم مسٹر جناح کو انقلابی شخص سمجھتے تھے۔ نہیں بلکہ میاں صاحب کی نسبت مسٹر جناح کو اپنی سیاسیات کے قدرے قریب سمجھتے تھے۔ اس لئے کہ جب کانگریس اور جمعیت العلماء نے بھی لیگ کے ساتھ تعاون کا اعلان کر دیا تو ہمیں اپنی جگہ سوچنا پڑا کہ کانگریس نے بطور ملکی جماعت اور جمعیت نے بطور مذہبی جماعت لیگ کو قبول کر لیا تو ہمیں تعاون میں کیا عذر ہے؟ اس لئے اسلامی سیاسیات کی صورت یہ تھی کہ ملک کا رجعت پسند طبقہ زیر سایہ برطانیہ منظم ہورہا تھا۔ تاکہ آزاد خیال افراد کا مقابلہ کرے۔ لیگ اور احرار کا باہمی تعاون ناگزیر تھا۔ اس لئے ہم نے لیگ کے ٹکٹ پر کھڑا ہونا قبول کر لیا۔