کے برابر تھیں۔ اس لئے نمازی شرارت سے اوپر چلے جاتے۔ بعض اوقات عورتیں بے پردہ نہا رہی ہوتیں تو انہیں تکلیف ہوتی۔ دربار خلافت میں کئی بار پکار ہوئی۔ مگر وہاں تو ارادے ہی دوسرے تھے۔ چنانچہ ان کی عرض کا نتیجہ یہ نکلا کہ گائے کے گوشت کی ہڈیاں اوپر پھینکی جانے لگیں۔ آخر ان غریبوں نے مکانات مرزائیوں کے ہاتھوں میں بیج دئیے۔ ڈپٹی کی اولاد سری رام وغیرہ بھی نالائق نکلے۔ وہ مکان بھی قادیانی دفتر بن گیا۔ اب کوئی رکاوٹ باقی نہ تھی۔ منارہ کے ساتھ عبادت گاہ بھی فراخ ہوگئی۔ گو صاحب منارہ کو منارہ دیکھنا نصیب نہ ہوا۔ مگر ؎
پدر نتواند پسر تمام خواہد کرد
انقلاب زمانہ نے قادیانیوں کو بھی بادل نخواستہ دارالامان اور بہشتی مقبرہ کافروں کے سپرد کرنا پڑا۔ اگرچہ اب بھی ان کا بس چلے تو بھارت سے سازباز کر کے شاید وہ جانے سے نہ رکیں۔ مگر چونکہ یہ امر فی الحال انہیں محال نظر آرہا ہے۔ اس لئے اب انہوں نے چنیوٹ کے قریب سستے داموں پر زمین خرید کر ربوہ یعنی بلند جگہ کی تعمیر شروع کر دی ہے۔ عام مسلمانوں کو تو فی الحال اس نام کی طرف کوئی خاص توجہ نہیں۔ مگر مرزامحمود قادیانی اپنے باپ کی طرح دور اندیش ہیں۔ چند سال کے بعد اپنے مریدوں کو قرآن حکیم کے اٹھارہویں پارہ کی اس آیت کی طرف توجہ دلائیں گے۔ ’’وجعلنا ابن مریم وامہ آیۃً واوینہا الیٰ ربوۃ ذات قرار ومعین‘‘ یعنی ہم نے مریم کے بیٹے عیسیٰ علیہ السلام اور ان کی ماں کو بڑی نشانیاں بنایا اور ہم نے ان دونوں کو ایک بلند زمین پر لے جاکر پناہ دی۔ جو ٹھہرنے کے قابل اور شاداب جگہ تھی۔ اس آیت کا حوالہ دے کر مریدین کو فرمادیں گے کہ خداوند تعالیٰ نے پہلے ہی مجھے بشارت دے دی تھی کہ تم قادیان چھوڑ کر ربوہ جاؤ گے اور یہ ربوہ وہی جگہ ہے جس کے متعلق قرآن کریم میں صاف آچکا ہے کہ عیسیٰ اور اس کی والدہ یہاں پناہ لیں گے۔ عیسیٰ کی بجائے ابن مرزا اور والدہ کا بھی غالباً وہ کوئی لطیف نکتہ پیدا کر لیں گے اور شاید مرزاقادیانی کا کوئی الہام بھی چسپاں ہو جائے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ وہ اس نیت کو عمل میں کب لاتے ہیں۔ (اب ربوہ کا نام بھی تبدیل ہوکر چناب نگر ہوگیا اور مرزامحمود کا پوتا مرزا مسرور بھی لندن سدھار گیا۔ ربوہ کا نام بھی گیا۔ نشان (خلیفہ) بھی گیا۔ مرتب!)
دعا
آخر میں میری دعا ہے کہ اﷲتعالیٰ اس فرقہ کو جو اپنی کسی لغزش یا ناواقفیت یا دنیاوی غرض کے ماتحت راہ مستقیم کو چھوڑ کر اسلام سے دور چلا گیا ہے۔ راہ راست پر لاوے اور اپنے حبیبؐ پاک کے طفیل انہیں صحیح اور سیدھے راستے پر چلا وے۔ آمین ثم آمین!