چنانچہ ۱۴؍اگست ۱۹۵۲ء کے التبلیغ میں غلط فہمیوں کے ازالہ کے عنوان سے تیسرا حوالہ میں اپنی صفائی پیش کی ہے کہ ’’ذریۃ البغایا‘‘ کے معنے زنا کار عورتوں کی اولاد نہیں اور صفائی میں عرب کی لغت تاج العروس کا حوالہ بایں الفاظ پیش کیا ہے ’’البغیہ فی الولد نقیض الرشد ویقال ہوا بن بغیۃ‘‘ اور کہا گویا ’’زریۃ البغایا‘‘ کا ترجمہ ہوا ’’ہدایت سے دور‘‘ جھوٹے کا منہ کالا اور اس کے گلے میں پرانی جوتیوں کا ہار۔ شرم سے کام لو۔ کیا تم سمجھتے ہو کہ تمہارا حوالہ دیکھ کر دوسرا آدمی لغت دیکھے گا یا لغت ملے گی نہیں۔ بغیہ کی نقیض کہ شد بالکسر اور بالفتح ہے بالضم نہیں۔ جس کی تم آڑ لے ہو۔ دیکھو منتہی الارب رشدۃ بالفتح وبکسرحلال زادہ خلاف وریۃ۔
لسان العرب کو جو زبان عرب کی مستند لغت بیس جلد میں ہے۔ اٹھاکر دیکھو:
الف…
’’البغیۃ فی الولد نقیض الرشدۃ وبغت الامۃ تبغی بغیا وباغت مباغاۃ وبغایا اللسروالمد بغی ویقو عہدت وزنت وفی التنزیل العزیز وماکانت امک البغیہ‘‘
ب…
حدیث شریف میں آیا ہے ’’من آدمی ولداً لغیر رشدۃ فلا یرث ولایورث‘‘ یہاں رشد رأ کی کسرہ سے بمعنی حلال زادہ کے ہیں جو امزادہ کی نقیض ہے۔
ج…
’’ہذا ولد رشدۃ اذا کان لنکاح صحیح کما یقال بضدہ ولد زنیت بالکسر فیہا ویقال بالفتح وہو نص اللغتین‘‘
د…
فرانحوی نے اپنی کتاب الصادرمیں رشدہ، غیہ۔ زنیہ تینوں لفظ بالفتح استعمال کئے ہیں۔ بہرحال بغیہ کی نقیض رشدۃ یارشدۃ ہے جس کے معنے منکوحہ بنکاح صحیح ہیں اور یہی بغیہ کی نقیض ہے۔ ذریۃ البغایا کے معنے حرام زادے ہوا۔ جیسا کہ ولد رشدۃ کے معنے حلال زادے ہیں۔ بغیہ کی نقیض رشد بالضم ہرگز نہیں۔ جسے مرزائی عمداً دھوکا دینے کے لئے پیش کررہا ہے۔ اگر کوئی مرزائی ذریۃ البغایا کا ترجمہ تاج العروس یا کسی اور دوسری لغت عرب سے ’’ہدایت سے دور‘‘ ثابت کردے میں اسے یکصد روپیہ انعام دوں گا۔ اگر ثابت نہ کرسکے تو جھوٹا معنے پیش کرنے والے پر لعنت بھیج کر جھوٹے مذہب سے تائب ہوجائے۔
وماعلینا الاالبلاغ!
سلطان محمدخان کوٹ دیوا سنگھ!