ملفوظات حکیم الامت جلد 18 - یونیکوڈ |
|
کہ انہوں نے مجھے یہاں کا مشورہ دیا میں نے خیال کیا کہ یہ کہیں اور بے ڈھب جگہ نہ پھنس جائیں لاؤ اس مرتبہ دوستوں ہی کی رائے پر عمل کر لو کہ کہا کرتے ہیں زیادہ کاوش مت کرو کہیں بری جگہ نہ پھنس جائے ۔ اس خیال سے بیعت کر لیا اس وقت بھی ان کی داڑھی کٹی ہوئی تھی اور سونے کی انگوٹھی پہنے ہوئے تھے میں نے شرم کی وجہ سے اس وقت کچھ نہ کہا کہ انہیں خود خیال ہوگا اور اپنی حالت درست کریں گے ، لیکن یہ ہدایت کردی کہ کثرت سے خط و کتابت رکھنا اور آتے جاتے بھی رہنا اور اگر موقع ہو تو جلدی ہی مہینہ دو مہینہ یہاں آکر رہنا ۔ انہوں نے جاکر خط وکتابت چھوڑی دی اور عرصہ کے بعد ایک دستی خط بھیجا جس کی میرے دل میں کچھ وقعت نہیں ہوئی میں نے ردی میں ڈال دیا اب جو آئے تو پھر وہی حالت داڑھی ندارد انگوٹھی بھی مو جود رات کھانا کھاتے میں نا معقول سوال کیا کہ فلاں شاہ صاحب میں ( جن سے پہلے مرید تھے اور ان کی خود ہی مزمت کر چکے تھے جامع عفی عنہ ) کیا نقص ہے میں نے جواب دیا کہ ان کے نقصان تو آپ ہی نے بیان کیے تھے نہ کہ میں نے میں آپ سے سوال کرسکتا تھا نہ کہ آپ نے یہ سوال مجھ سے کیا پھر میں نے چاہا کہ انہیں ان کی خلاف شرع باتوں پر آگاہ کروں ۔ صبح کو دیکھا تو وہ بیٹھے ہوئے وظیفہ گھوٹ رہے تھے اس لیے موقع نہ ہوا پھر بعد ظہر جب رخصت ہونے لگے تو میں نے ان سے کہا کہ مجھے آپ سے کچھ کہنا ہے اور سب کو وہاں سے ہٹا دیا اس لیے کہ یہ اپنے دل میں یہ خیال نہ کریں کہ مجھے سب کے سامنے ذلیل کیا پھر میں نے ان سے کہا کہ چونکہ آپ سے دینی تعلق ہے اور اس وقت تک میں نے آپ سے کچھ نہ کہا اگرچہ منصب تو بوجہ مولویت کے بھی نصیحت کا حاصل تھا مگر آجکل اس کو کچھ نہیں سمجھا جاتا ہے میں جو کہتا ہوں آپ اس سے رنجیدہ نہ ہوں مجھے آپ کا دل دکھانا منظور نہیں ہے بلکہ ایک صاف گفتگو کرنا مقصود ہے ۔ وہ یہ ہے کہ بیعت کی جو غرض ہے وہ آپ کو سمجھا دی گئ تھی کہ خدا کی رضا مقصود ہے اور وہ شریعت کی پابندی سے حاصل ہوتی ہے آپ کو خود سمجھنا چاہئے تھا مگر آپ نے اب تک اپنے کو نہ بدلا دیکھنے والوں کا یہ خیال ہوگا کہ یہ سب غریبوں ہی کے لئے لتاڑ ہے ان سے کچھ نہ کہا ایک تو مجھے آپ کے رات کے سوال سے رنج ہوا یہ سوال تو آپ کو مجھ سے قبل بیعت کرنا چاہیے تھانہ کہ اب آپ مجھ سے یہ سوال کرتے ہیں ۔ اس کی تو ایسی مثال ہے کہ ایک شخص ایک طبعیت کو چھوڑ کر دوسرے کے پاس نسخہ لکھا نے گیا اس نے نسخہ لکھ دیا اب یہ شخص پوچھتا ہے کہ صاحب یہ تو بتادیجئے کہ پہلے حکیم جی