ملفوظات حکیم الامت جلد 18 - یونیکوڈ |
|
( ملفوظ 348 ) اللہ کریم یاد ہے تو فکر نہیں : فرمایا کہ ایک کنجوش نے ایک مکان کرایہ پر لیا جس میں پہلے ایک شخص سخی رہتا تھا ان سخی کے یہاں بہت سے سائل آیا کرتے تھے اسی عادت کے موافق اب بھی آیا کرتے اور یہ سب کو اللہ کریم کہہ کر ٹال دیتے ایک روز یہ لڑکی سے کہنے لگا کہ توبہ اس گھر پر کتنے سائل آتے ہیں اس نے کہا کہ جب تک اللہ کریم یاد ہے اس وقت تک کچھ فکر کی بات نہیں ہے ۔ ( ملفوظ 349 ) ذکر چھڑواکر کتوں کی خدمت پر لگا دیا : فرمایا کہ ذکر و شغل سے بعض لوگوں کے اخلاق اور زیادہ بگڑ جاتے ہیں آدمی اپنے کو احوال وکیفیات کا مستحق اور بزرگ سمجھنے لگتا ہے ایک بزرگ نے اسی وجہ سے اپنے ایک مرید کو ذکر وشغل چھڑوا کر کیونکہ ان مرید میں عجب آگیا تھا بجائے ذکر شغل کے کتوں کی خدمت سپرد کی تھی کتے زبردست تھے ایک دن وہ کتے بھاگے ان کے پیچھے یہ بیچارے بھی کھنچتے چلے گئے یہاں تک کہ بہت چوٹ لگی خون میں تر ہوگئے اس وقت اللہ تعالٰی کا خاص فضل ہوا وہ مرید حضرت شیخ عبدالقدوس گنگوہی کے پوتے تھے ۔ اور پیر حضرت شیخ نظام الدین بلنی تھے ۔ جب مرید کی یہ حالت ہوئی تو حضرت شیخ گنگوہی کی روحانیت ان پر غنودگی میں ظاہر ہوئی اور یہ کہا کہ تم پیر ہو تمہیں اس سے زیادہ حق ہے مگر ہم نے تمہارے ساتھ ایسا نہیں کیا تھا بس ان پیر صاحب نے ان مرید کو پھر تو آرام کے ساتھ بلوایا اور کتوں کی خدمت لے لی پھر ذکر شغل کی تعلیم فرمائی ۔ 15 اجمادی الاول 35 ھ بروز شنبہ ( ملفوظ 350 ) سلیم المزاج ملکہ : فرمایا کہ ملکہ نہایت سلیم المزج تھی ایک صاحب جو لندن میں تھے ان کی معرفت ایک اور شخص خدمت گاروں میں ہوکر گئے ان صاحب نے اس شخص کو دربار شاہی میں جانے کا اور وہاں کے سلام وغیرہ کا طریقہ بتلایا جس میں جھکنا بھی تھا انہوں نے کہا کہ میں تو نہیں جھکوں گا ان صاحب نے بہت سمجھایا مگر وہ نہ مانے اور کہا کہ میں نوکری ہی نہیں کرتا آخر کار صآحب نے ان کا حال ملکہ سے بیان کیر دیا ملکہ نے کہا کہ ہمیں اطلاع نہیں تھی کہ