ملفوظات حکیم الامت جلد 18 - یونیکوڈ |
|
ہوں آپ اسکا علاج کریں چنانچہ وہ عورت اس بزاز کو لیکر اب شفاخانہ پہنچی اورسول سرجن سے کچھ انگریزی میں بات چیت کرکے اپنی گاڑی پر بیٹھ اور چلدی بزاز بیچارہ یہ سمجھا کہ اس نے ڈاکڑ سے داموں کی بابت کہہ دیا ہوگا ۔ وہ تھوڑی دیر تو چپ بیٹھا رہا کہ اب دیدیں گے جب زیادہ دیر ہوئی تو خود بیچارہ نے کہا کہ ،، لاؤں سول سرجن نے کہا کہ اچھا اچھا ٹھہرو ہم تمیہں دام دے گا تھوڑی دیر بعد اس نے پھر وہی کہا کہ دام لاؤ سول سرجن سمجھ گیا کہ اب اس کو دورہ جنون شروع ہوگیا چنانچہ اس نے معلوم ہوتا ہے کہ وہ عورت اس کو اپنے ساتھ لے کہیں کو جلدی ۔ اسی وجہ سے واپس نہیں ہوا کچھ عرصہ بعد اتفاقا کسی ضرورت سے اس بزاز کے محلہ یا کوئی اور جاننے والا پاگل خانہ گیا اس بزاز نے اس کو اپنا سارا قصہ سنایا اور یہ کہا کہ میرے عزیز واقارب سے کہہ دینا کہ جلد مجھے آکر اس مصیبت سے چھڑا دیں تب اس شخص نے جاکر بزاز کے گھر کہا اور اس کے عزیز و اقارب سول سرجن کے پاس گئے اور کہا کہ صاحب وہ شخص پاگل نہں ہے بلکہ اس عورت نے چالاکی سے کپڑا اڑایا تب اس بیچارہ بزاز کی پاگل خانہ سے رہائی ہوئی پھر حضرت والا نے فرمایا کہ لوگ بھی کمال کرتے ہیں ۔ (ملفوظ 143) اچھے کپڑے کو مخدوم بنانا پڑتا ہے : فرمایا کہ اچھے کپڑے کو مخدوم بنانا پڑتا ہے کہ کہیں خراب نہ ہوجائے گرد نہ لگے میلانہ ہو ۔ (ملفوظ 144) مولانا مظفر حسین صاحب کا سوار ہونے کے بعد دستور : فرمایا کہ مولوی مظفر حسین صاحب جب سواری میں بیٹھ جاتے ہیں تو پھر کسی کا خط تک نہیں لیتے اور یہ فرما دیتے تھے کہ بھائی اس سے ( یعنی گاڑی والے سے اجازت لے لو کیونکہ یہ خط میرے سامان سے زائد ہے ۔ (ملفوظ 145) معاملہ سے پہلے مسئلہ پوچھنا چاہیے : ایک صاحب کا خط آیا تھا اس میں تحریر تھا کہ فلاں شخص نے ایک ہزار یا اسی سے کچھ زائد روپیہ چٹھی کے ذریعہ سے کمایا ہے ( چھٹیاں جو چیزوں کی فروخت کیلئے ڈالی جاتی ہیں ) وہ روپیہ جائز ہے یا ناجائز اس کے متعلق فرمایا کہ لوگ معاملہ کرلینے کے مسائل پوچھتے