ملفوظات حکیم الامت جلد 18 - یونیکوڈ |
|
18 جمادی الآ خر 35 ھ بروز پنجشنبہ ( ملفوظ 449 ) مرید کو ہر طرح کے مواخزہ کیلئے تیار رہنا چاہیے : فرمایا کہ اصلاح میں تو نہ معلوم کیا کیا نوبتیں آتی ہیں ایک شیخ نے اپنے مرید سے کان پکڑواکر اٹھ بیٹھک کروائی تھی پھر فرمایا کہ اگر سزا دینے میں نفس کی آمیزش ہوگی تو شیخ خود مواخزہ دار ہے لیکن مرید کو تو یر طرح آمادہ رہنا چاہیئے ایک صاحب یہاں آئے تھے انہوں نے یہاں کی حالت دیکھ کر کہا تھا کہ ایک یہ کپڑا اچھا پہنتے ہیں ۔ دوسری یہاں وظائف کی تعلیم نہیں ہے ۔ میں نے کہا کہ یہ تو شیخ بن کر آئے ہیں ۔ اصلاح کے لئے نہیں آئے ہیں پھر فرمایا کہ اکثر دیکھا ہے جس کی طرف میرے قلب کو التفات ہوا ۔ اس کے امتحان کی کبھی ضرورت نہیں ہوتی وہ اچھا ہی نکلتا ہے ۔ ( ملفوظ 450 ) بیعت میں جلدی کی غلطی : ایک صاحب کا خط آیا اس میں لکھا تھا ۔ یہاں پر ایک شخص آئے اور کہا کہ میں مولوی عبد اللہ ہوں لوگ ان سے مرید ہوگئے بعد میں معلوم ہوا کہ وہ مولوی عبد اللہ نہ تھے اب یہ شخص جو مرید ہوئے ہیں حقیقی مولوی عبد اللہ کے مرید ہوگئے یا نہیں ہمارے حضرت نے تحریر فرمایا کہ وہ لوگ مولوی عبد اللہ صاحب سے مرید نہیں ہوئے اور ان شخصوں نے سخت غلطی کی کہ جو اس قدر جلد بعسیت کرلی ۔ ( ملفوظ 451 ) تعویزوں کے بارے میں غلط اعتقاد : فرمایا کہ تعویزوں کے ساتھ لوگوں کا برا اعتقاد ہے سمجھتے ہیں کہ تعویز قلعہ ہیں اب اللہ کچھ نہیں کرسکتے ۔ بھروسہ اللہ میاں پر نہیں رہتا تعویزوں کی وجہ سے ۔ ( ملفوظ 452 ) پٹواری صاحب جو باطنی عقبہ میں پھنس گئے : فرمایا کہ ایک پٹواری صاحب ایک جاہل سے بیعت تھے لیکن معتقد اس سے بھی نہیں تھے اور اہل حق سے تو پہلے سے معتقد نہیں تھے ان کے عقائد میں رفیض وبدعت بھی تھا ان کا خط آیا ہے کسی باطنی عقبہ میں پھنس گئے ہیں اب ہم لوگوں کی طرف رجوع ہوئے ہیں سویا تو کسی حالت باطنی میں پھنس گئے ہیں یا دماغ میں سوداویت وغیرہ ہوگی ان کو میں نے یہ جواب