ملفوظات حکیم الامت جلد 18 - یونیکوڈ |
|
(ملفوظ 712) مال سے بے تعلقی : ایک صاحب کی نسبت فرمایا کہ انہیں مال سے بالکل تعلق نہیں ہے جب کبھی مل جاتا ہے خوب اڑاتے ہیں ۔ کم از کم ایک لاکھ روپیہ اپنے ہاتھ سے خرچ کرچکے ہیں ۔ (ملفوظ 713) تعبیر کو وقوع خواب میں دخل ہے : فرمایا کہ زبیدہ ہارون الرشید کی بی بی نے خواب دیکھا کہ لوگ جوق درجوق آتے ہیں اور صحبت کرکے چلے جاتے ہیں اس سے ان کو بہت وحشت ہوئی ۔ لونڈی سے کہا کہ تو جاکہ معبر سے پوچھ کہ میں نے یہ خواب دیکھا ہے میرا نام نہ لینا ۔ معبر نے کہا کہ جو اس خواب کی تعبیر ہے وہ تیری لیاقت سے تو بعید ہے جس عورت نے یہ خواب دیکھا ہے اس سے کوئی ایسا کام ہوگیا جس سے قیامت تک نفع عام ہوگا ۔ پھر فرمایا کہ حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ تعبیر کو وقوع خواب میں دخل ہوتا ہے بغیر تعبیر کے معلق رہتا ہے سو یہ تعبیر بھی واقعہ کے اسباب ظاہری میں سے ہے ۔ مثل دوسرے اسباب کےپس اس میں کچھ اشکال نہیں ۔ پھر فرمایا کہ بعض کی نظر میں خواب بہت مہتمم بالشان ہے مگر واقع میں خواب اس درجہ کی چیز نہیں ہے ۔ خواب کسی حالت کا سبب نہیں ، بلکہ خود حالت سے مسبب ہے ۔ بیداری میں جو حالت قرب و بعد حق میں معین ہے ۔ اس کی فکر کرنا چاہیے ۔ نہ کہ خواب کے پیچھے پڑے ۔ (ملفوظ 714) دین خالص تعلق مع اللہ کا نام ہے : فرمایا کہ محبت اللہ خدا کا خوف ۔ خدا کا شوق دنیا سے بے رغبتی یہ اصل دین ہے باقی کھانا کمانا دنیا ہے جو کہ غیر مقصود ہے ہاں بعض اوقات معین دین ہے اور بالعرض مقصود بھی ہوجاتی ہے ۔ لیکن بالزات مقصود نہیں ۔ پس اگر خدا تعالٰٰی کسی کو ایسی کرامت دیدیں کہ اسے کھانے کی ضرورت ہی نہ رہے تو ایسا شخص پھر کھانے کمانے کا مکلف نہیں ۔ کہیں ایسا ہوتا ہے کہ بلااکتساب ملتا ہے یا پہاڑوں وغیرہ میں بزرگ رہے ہیں ۔ انہوں نے وہاں کے پھل وغیرہ کھا کرہی گزرکی ہے تو ایسے شخص کو ضرورت نہیں کمانے کی جس سے معلوم ہوا کہ دنیا محض خادم دین ہے اور خادم ہونے کے درجہ میں مرتبہ تابعیت میں مجاز اس کو دین کہہ دیتے ہیں ۔ جیسے کوئی شخص کسی سے پوچھے کہ کھانا شہرمیں کتنے داموں میں پڑجاتا ہے اور جواب میں معلوم ہو دیں روپیہ میں ۔ حالانکہ ان ہی دس روپیہ میں دو روپیہ کے کنڈے بھی