ملفوظات حکیم الامت جلد 18 - یونیکوڈ |
|
کیوں ایسا معاملہ نہیں کرتے ۔ گو ہم اس قابل نہیں ۔ لیکن جب وہ محبت کا دعوے کرتے ہیں تو اس پر ان سے شکایت کی جاتی ہے ۔ نگفتہ ندارد کسے باتو کار ولیکن چوگفتی دلیلش کار رسول اللہ ﷺ کو کفار کس قدر ستاتے تھے ۔ مگر حضور ﷺ کو کبھی ناگوار نہ ہوا اور مسلمانوں کی ذرا ذرا سی بات پر ناگواری ہوتی تھی ایک ذرا مسئلہ لقطہ اہل کا پوچھا گیا تھا ۔ اس پر حضور ﷺ کا چہرہ مبارک سرخ ہوگیا تھا ۔ (ملفوظ 633) اصلاح نفس کیلئے مدت : ایک صاحب کا خط آیا تھا کہ میرا اردہ ہے کہ ایک ماہ آپ کی خدمت میں بغرض اصلاح نفس حاضر رہوں ۔ اس پر فرمایا کہ علوم ظاہرہ میں دس بارہ بارہ برس مشغول رہتے ہیں اور اصلاح نفس کے لیے صرف ایک مہینہ کافی ہے بس مکان جانے کا ایک مہینہ رہ گیا تھا ۔ انہوں نے کہا لاؤ ایک مہینہ بھی رہتے چلیں ۔ ایک مہینہ میں تو اصلاح نفس بھی نہیں ہوتی کچھ نہیں نام ہی کرتے ہیں اپنے ملک میں جاکر کہیں گے کہ ہم جامع الکمالات ہو آئے ۔ (ملفوظ 634) بے موقعہ وجد : فرمایا کہ حافظ غلام مرتضٰی صاحب مجزوب تھے حضرت حاجی صاحب ان کی تعریف کرتے تھے میاں مظہر کے نانا پیر جی عبدالعزیز بیان کرتے تھے کہ ایک مرتبہ حافظ صاحب پانی پت کے کسی عرس میں چلے گئے ۔ سماع کی حالت میں ایک شخص کھڑا ہوا ۔ لوگ سمجھے کہ اسے وجد ہوا مگر حافظ صاحب نے فرمایا کہ بھائی حضرت علی کہہ رہے ہیں کہ اب شیطان آگیا اب چلو بھائی یہاں سے چلو۔ ( ملفوظ 635 ) فرمان پیغمبر صلی اللہ علیھ وسلم کی بے وقعتی : فرمایا کہ حضرت قطب الدین بختیار کا کی کی قبر کچی ہے میں نے اس کا سبب پوچھا لوگوں ن کہا کہ یہ متبع شریعت بہت تھے اس وجہ سے ان کی قبر کچی ہے پھر فرمایا کہ حضرت