ملفوظات حکیم الامت جلد 18 - یونیکوڈ |
|
7 شعبان المعظم 1335 ھ بروز سہ شنبہ (ملفوظ 754) مریض کی اپنی تشخیص درست نہیں ہوتی : ایک مولوی صاحب کو حضرت والا نے تحریر فرمایا کہ آپ کسی اور سے رجوع کیجئے کیونکہ آپ کومجھ سے مناسبت نہیں ہے اس پر ان مولوی صاحب نے لکھا کہ خیر اگر آپ خود میری نگرانی نہ کریں تو جو کچھ میں پوچھوں گا وہ تو بتا دیا کریں گے میں نے لکھا جی ہاں بتادیا کرونگا ۔ اس پر فرمایا کہ وہ خود دیکھ لیں گے ۔کہ اس طریق سے کیسا نفع ہوتا ہے اس کی ایسی مثال ہے کہ مریض کے پوچھنے پر طبیب بتلادیا کرے اور اپنی طرف سے کچھ نہ بتادے ۔ سو مریض کو یہ سلیقہ ہی نہیں ہوتا کہ کون سی بات پوچھنے کے قابل ہے کون سی نہیں ۔ (ملفوظ 755) زیادہ محبت عذاب ہے : ایک مولوی صاحب کی بھتیجی کا انتقال ہوگیا تھا ۔ ان کا خط آیا تھا جس میں کچھ غلو کے ساتھ رنج کا اظہار تھا ۔ فرمایا کہ اتنا تعلق بڑھانا بھی نہ چاہیے ۔ عذاب ہے زیادہ محبت ۔ (ملفوظ 756) مرید کے اندر ہی سب کچھ ہوتا ہے : فرمایا کہ حضرت حاجی صاحب سے عرض کیا کہ آپ کی برکت سے ہوا ۔ جوکچھ باطنی نفع ہوا ۔ حضرت نے فرمایا کہ جوکچھ ہے تمہارے ہی اندر ہے ۔ جیسے نائی لاتا ہے خوان سرپر رکھ کر پھر اس میں سے ایک رکابی اٹھاکر اس کو دیدیتے ہیں تو کچھ اس کوملا وہ اسی کے پاس تھا ۔ پھر فرمایا کہ مگر تم یہی سمجھے جاؤ کہ شیخ سے ہی ملا ہے ۔ ورنہ تمہارے لیے مضر ہوگا ۔ پھر حضرت والا نے فرمایا کہ یہ سمجھنا بھی اسی کے اندر ہے کیونکہ فھم تو اسی کے اندر ہے ۔ (ملفوظ 757) فنائے علمی : فرمایا کہ غیراللہ سے تعلق توجہ ہٹاکر حق تعالٰی کی طرف لگانا اس کو فنائے علمی کہتے ہیں ۔ (ملفوظ 758) رنج کو قلب پر مت آنے دو : فرمایا کہ طرح طرح کے سوچ بچار میں مت رہو ۔ رنج کو قلب پر مت آنے دو بلکہ