ملفوظات حکیم الامت جلد 18 - یونیکوڈ |
|
بعد بدعات کا رد شروع ہوجاتا ہے لوگ کہتے ہیں کہ یہاں جب آتے ہیں دھولک کا ہی رد کرتے ہیں ۔ میں نے کہا کہ یہاں لوگوں میں یہ مرض ہے اس وجہ سے خدا تعالٰی یہی بیان کرادیتے ہیں ۔ ( ملفوظ 791 ) مناضرہ کی نسبت اعلان : فرمایا کہ میرا ارادہ ہے کہ مناظرہ کی نسبت اس قسم کا اعلان کردوں کہ جواب دو قسم کے الزامی و تحقیقی ، الزامی کے لیے دوسرے مزہب سے واقفیت کی ضرورت ہے اس کے لیے مخالف کی مزہبی کتابوں کے مطالعہ کی ضرورت ہے ۔ جس کی یہاں فرصت نہیں اور تحقیقی جواب لوگ قبول نہیں کرتے ۔ ( ملفوظ 792 ) داعی کے سر کھانا نہیں ڈالا : دہلی کے جلسہ میں جانے کے لیے 16 یا 15 حضرات تیار تھے ۔ فرمایا کہ سب لوگ مولانا ( حضرت داعی ) ہی کے ذمہ جاکر پڑیں گے ۔ اس کا یہ اچھا طریقہ ہے کہ کھانا یہاں سے تیار کراکر لے چلیں ۔ اور وہاں پہنچ کر مولانا سے اس کی ااجازت لے لیں ۔ ( ملفوظ 793 ) خطوط میں لکھے ہوئے سلام کا جواب واجب ہے : فرمایا کہ خطوط میں جو سلام لکھا ہوا ہوتا ہے اس کا جواب دینا واجب ہے خواہ تو خط لکھے یا زبانی جواب دیدے اسی سلسلہ میں فرمایا کہ دین کی پوری پوری پابندی نہ کرنے کی یہ بھی ایک وجہ ہے کہ اس کی باتیں سہل بہت ہیں اور یہ نکتہ عجیب ہے کہ شریعت پر پورا عمل نہ کرسکنے کی وجہ یہ ہے کہ اس کے احکام آسان زیادہ ہیں اس لیہے ان پر عمل دشوار ہے چنانچہ قائدہ ہے کہ اگر کسی کام کو دشوار کر کے کسی کو سپرد کیجئے تو وہ اس کو کرلیتا ہے اور سہل کر کے سپرد کیجئے تو اس کا کرنا دشوار ہوجاتا ہے ۔ میں اپنے ملازموں کو جو کام سپرد کرتا ہوں وہ بہت اسان کرکے دیتا ہوں ۔ اس لیے وہ سمجھتے ہیں کہ کچھ بڑا کام نہیں ہے اس لیے وہ چھوڑ دیتے ہیں اور جو مشکل کرکے بتایا جاتا ہے تو اس کا زیادہ اہتمام کرکے کرلیتے ہیں ۔ فقط تمت بالخیر ختم شد احقر عبدالرؤف