ملفوظات حکیم الامت جلد 18 - یونیکوڈ |
|
کرے آخر ختم ہو ہی جاتا ہے انہیں صاحب کے آنے کی کسی نے ان الفاظ سے مولوی صاحب کو خبر دی کہ آج ڈاکہ آرہا ہے ۔ مولوی صاحب گھبرا گئے اور کہا کہ کہاں ہے اور ڈاکہ والے کون لوگ ہیں اس کا کچھ انتظام ہونا چاہیے جب کہنے والے نے پتہ بتلایا کہ فلاں شخص ہیں تو مولوی صاحب نے فرمایا کہ ارے بھائی ،، لاحول ولا قوۃ ،، تم نے تو ڈاکہ بتایا تھا انہوں نے کہا کہ حضرت ڈاکہ نہیں تو اور کیا ہے اور انہوں نے ڈاکہ کی تعریف اس پر صادق کی پھر حضرت والا نے فرمایا کہ دیکھئے کس قدر بھولے ہیں کہ انہیں ڈاکہ کا یقین ہوگیا ۔ پھر فرمایا کہ ان مولوی نورالحسن صاحب مرحوم کا انتظام عجیب ہوا کہ وضور کرکے عشاء کی نماز کیلئے تشریف لیے جاتے تھے ۔ پھر پان بنانے کیلئے فرمایا ہاتھ میں ہروقت تسبیح رہتی تھی بس ذرا کندھے کا سہارا ٹیک کچھ ذرا تھکان سا معلوم ہوا لیٹ گئے بس انتقال ہوگیا ۔ (ملفوظ 84) میاں جی نور محمد صاحب کا قلمی چہرہ : فرمایا کہ حضرت میاں جی نور محمد صاحب حسین نازک اور سراپا نور ہی نور تھے چھوٹے قد کے تھے ۔ (ملفوظ 85) جنتی بننے کے زعم میں قتل ناحق : فرمایا کہ مولوی محمد زماں خاں صاحب شاہجہا نپوری کی شہادت حیدر آباد میں اس طرح ہوئی کہ انہوں نے فرقہ مہدیہ کے رد میں ایک کتاب میں ایک کتاب لکھی تھی وہ لوگ ان کے دشمن ہوگئے چنانچہ ان کے مجتہد نے کہا کہ جو شخص مولوی صاحب کو قتل کرے وہ جنتی ہے بس ایک شخص تیار ہوگیا کہ میں کروں گا جس مسجد میں مولوی صاحب قرآن شریف کی تلاوت کررہے تھے اس نے آکر وضو کیا اور عین تلاوت کی حالت میں اس نے شہید کردیا پھر وہ شخص گرفتار ہوگیا اور اس سے قصاص لیا گیا مگر وہ بزعم خود بہت خوش تھا ۔ (ملفوظ 86) سادگی کے ساتھ طلب خلافت : ایک صاحب کی نسبت فرمایا کہ بے چارے بہت سیدھے ہیں ۔ انہوں نے ایک خط میں لکھا تھا کہ حضرت میرے واسطے دعا کریں میں بھی خلیفہ ہو جاؤں ۔