ملفوظات حکیم الامت جلد 18 - یونیکوڈ |
|
جسم پر لو ۔ پھر فرمایا کہ بعض لوگوں کے قلب کو مہلت ہی نہیں ہوتی ۔ واہیات خرافات میں وقت صرف ہوجاتا ہے ۔ ( ملفوظ 759 ) مجبوری کا دوام : فرمایا کہ مولانا محمد یعقوب صاحب فرماتے تھے کہ یہ بھی ایک قسم کا دوام ہے کہ کبھی ہو اور کبھی نہ ہو ۔ یہ تسلی کے واسطے فرمایا مجبوری کا ایسا ہی دوام کرلے ۔ ( ملفوظ 760 ) حق تعالٰے تک پہنچنے کا راستہ : فرمایا کہ یہی رستہ ہے حق تعالٰے تک پہنچنے کا کہ اخلاق رذیلہ جاتے رہیں ۔ حمیدہ پیدا ہوجائیں ۔ معاصی چھوٹ جائیں ۔ اطاعت کی توفیق ہو جائے ۔ غفلت عن اللہ جاتی رہے ۔ اور توجہ الی اللہ پیدا ہو جائے ۔ ( ملفوظ 761 ) چودہ خانوادوں سے نکلا ہوا مرید جاہل پیروں کی گت : فرمایا کہ مولوی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ صاحب پانی پت میں بڑے ظریف تھے ۔ دکاندار نہ تھے ۔ سچے آدمی تھے ۔ باقی کامل غیر کامل ہونے کا قصہ اللہ تعالٰے کو معلوم ہے پھر فرمایا کہ وہاں ایک پیر تھے ۔ ان کا ایک مرید تھا ۔ اس سے وہ پیر بہت خدمتت لیا کرتے تھے ۔ آجکل بھی بہت سے پیروں کے یہاں یہی قصہ ہے کہ بھینس چگاؤ ۔ سانی کرو ۔ بس وہ پیر کسی بات پر مرید سے ضفا ہوگئے ۔ اور کہا کہ نکل جا ۔ میں نے تجھے چودہ خانوادوں سے نکالا وہ بہت رویا ۔ اور مولوی صاحب کی خدمت میں آیا ۔ مولوی صاحب نے فرمایا کہ تم غم مت کر ۔ میں تجھے پندرھویں میں لے لونگا ۔ مگر ذرا ان سے یہ پوچھ آکہ پہلے جب میں خانوادوں میں داخل تھا ۔ اس وقت میرے پاس کیا تھا اور اب جو خارج ہوگیا تو کیا چیز جاتی رہی ۔ پھر فرمایا کہ جھوٹے پیروں کی یہ حالت ہے ۔ جیسے کہ کوئی بغیر سرمایا کے اشتہار دے تو کریدار آویں گے ۔ تو کیا فروخت کریگا ۔ ایسے لوگ وقت پر ادھر ادھر پوچھتے پھرتے ہیں ۔ پھر فرمایا کہ ایک مقام پر ایک مدرسہ کے جلسہ میں لوگوں نے مجھے بلایا اور ان لوگوں کے ایک پیر تھے جاہل ان کو بھی بلایا وہ پیر ایک مولوی کو پکڑکر لائے تھے تاکہ اگر ان پیر صاحب کی کسی مصلحت کے خلاف کچھ بیان کروں تو وہ مولوی صاحب مناظرہ کریں ۔ مگر کلیات ایسے بیان کیے جن میں علماء کی فجیلت اور غیر علماء کی اقتداء نہ کرنے کی