ملفوظات حکیم الامت جلد 18 - یونیکوڈ |
|
اور غیروں پر کم آتا ہے کہ تعلق کے ہوتے ہوئے ایذا رسانی کامل ایذا رسانی ہے ۔ (ملفوظ 462) تحصیلدار کے تبادلہ کا عجیب طریقہ : فرمایا کہ منشی ۔۔۔۔۔ تحصیلدار رشوت خور تھے مگر ان سے سب حکام خوش تھے اس لیے باوجود لوگوں کے شاکی ہونے کے ان کی بدلی نہیں ہوتی تھی ایک گنوارنے کہا کہ میں ان کی بدلی کراؤں گا وہ گنوار کلکڑ کے بنگہ پر شکایت کرنے کے لیے پہنچا ۔ کلکڑ نے پوچھا کہ کیوں ائے ہو میں یہ پوچھنے آیا ہوں کہ مورثی کسے کہتے ہیں مجھے کسی نے ٹھیک نہیں بتایا ۔ کلکڑ نے جواب دیا کہ 12 برس تک جس زمین پر کاشت کار کا قبضہ رہے تو زمیندار اس زمین کو کاشت کار سے چھڑا نہیں سکتا ۔ گنوار نے کہا کہ یہ خوب سنائی مجھے یہ فکر ہوگیا ہے کہ ۔۔۔۔۔ تحصیلدار کو گیارہ برس تو ہوگئے ۔ اگر ایک سال اور ہوگیا تو موروثی ہوجائے گا ۔ پھر نہ تیرے باپو (باپ ) سے جا نہ میرے باپو (باپ) سے جا ۔ کلکڑ نے یہ سن کر تحقیقات کی تو واقعی رشوت لینا ثابت ہوا ۔ بس ان کو تبدیل کردیا ۔ (ملفوظ 463) اجڈ قوم کے بزرگ : فرمایا کہ علم سے خوف ہوتا ہے جو لوگ جاہل ہوتے وہ اسی وجہ سے نڈر ہوتے ہٰیں پھر ڈرنے کے مضمون کے سلسلہ میں ایک حکایت بیان کی کہ ایک بزرگ تھے اجڈ قوم کے اور جنگل میں رہتے تھے کسی نے ان کو غصہ دلانے کے لیے کہا کہ حضرت یہاں تو بھیڑیئے رہتے ہیں اور آپ یہاں تشریف رکھتے ہیں آپ کو ڈر نہی لگتا کہنے لگے میں ان سے تو کیا ڈرتا میں تو خدا سے بھی نہیں ڈرتا پھر ہمارے حضرت نے فرمایا کہ یہ حکایت گھڑی ہوئی معلوم ہوئی ہے کوئی مسلمان ایسا نہیں کہہ سکتا ۔ (ملفوظ 464) جہل کی حیا بھی بے ڈھنگی ہوتی ہے : فرمایا کہ جہل کی حیا بھی بے ڈھنگی ہوتی ہے ایک شخص نے بیان کیا کہ میں ریل کے اندر سفر کر رہا تھا ہندوؤں کا مجمع تھا اس لیے میں نے نماز نہیں پڑھی نماز پڑھوں گا تو یہ ہنسیں گے اور اسلام کی توہین ہوگی ۔ پھر حضرت والا نے فرمایا کہ لوگ بہت ادب کرتے ہیں نمازی کا ۔ بہت سے تو نماز پڑھنے والے کے سامنے سے نہیں گزرتے یہ بھی سمجھتے ہیں کہ اگر نمازی کے ساتھ کوئی بے