ملفوظات حکیم الامت جلد 18 - یونیکوڈ |
|
25 ربیع الثانی 35 ھ بروز یک شنبہ ( ملفوظ 288 ) غیر مقلد جو بیوی کے ساتھ بیٹھ کرذکر کرتے تھے : ایک غیر مقلد صاحب نے لکھا تھا کہ ذکر میں میری بیوی بھی میرے برابر بیٹھ کر ذکر کرتی ہیں اور ان کی طرف رجحان ہوتا ہے اس پر فرمایا کہ مرید یعنی بیوی تو اللہ میاں کی طرف رجوع اور پیر صاحب مرید کی طرف پھر فرمایا کہ یہ صاحب ایسے پکے غیر مقلد ہیں کہ اگر ان کے یہاں کوئی ایسا شخص ہوتا جوذکر شغل کی تعلیم کرتا ہے تو یہ اس طرف یعنی میری طرف کہ مقلد ہوں رجوع نہ ہوتے ۔ ( ملفوظ 289 ) رقب قلب : فرمایا کہ دوسرے کے غم سے میرا دل اس قدر پگھلتا ہے کہ بس تاب نہیں ہوتی اور بھائی صاحب تو اس قدر رفیق القلب ہیں کہ انہیں دونوں طرح سے اثر یوجاتا ہے اپنے غم سے بھی اور غیر کے غم سے بھی ۔ ( ملفوظ 290 ) بوعلی سینا شیخ ابو البرکات کی خدمت میں : فرمایا کہ حکیم بوعلی سینا شیخ ابو البرکات کی خدمت میں حاضر ہوئے بعد ملاقات اور بات چیت کے جب حکیم چلے گئے تو شیخ سے کسی نے ان کا حال پوچھا فرمایا کہ بوعلی اخلاق ندا رد ، رفتہ رفتہ اس کی اطلاع حکیم کو ہوئی انہوں نے فن اخلاق میں ایک بہت موٹی کتاب تصنیف کرکے شیخ کی خدمت میں بیھجی ۔ شیخ نے ایک جواب میں تمام کتاب اڑادی ۔ فرمایا کہ من گفتہ بودم کہ اخلاق نداندا بلکہ من گفتہ بودم کہ اخلاق ندارد 26 ربیع الثانی 35 ھ بروز دوشنبہ ( ملفوظ 291 ) مامون الرشید سے سفرحج کیلئے ایک شخص کی درخواست : فرمایا کہ مامون الرشید سے ایک شخص نے حج کیلئے خرچ مانگا انہوں نے جواب دیا کہ جب تمہارے پاس خرچ نہیں ہے تو تمہیں لوگوں سے مانگ کر حج کو جانا جائز نہیں سائل نے کہا کہ میں آپ سے مسئلہ پوچھنے نہیں آیا مسئلہ پوچھنے کیلئے بہت سے علماء موجود ہیں آپ کو