ملفوظات حکیم الامت جلد 18 - یونیکوڈ |
|
البتہ اگر کسی مغلوب الحال کی زبان سے ایسا نکلے تو اس کی تاویل کی جاوے گی ۔ ( ملفوظ 678 ) طالب علم کو فن کی تعلیم : فرمایا کہ طالب علم کو تو فن کی تعلیم دی جاتی ہے ۔ باقی مریض کی تعلیم تو یہی ہے کہ اس کے لیے نسخہ لکھ دیا اس نے پیا پھر حال کہا پھر پیا ۔ اس کو یہ پوچھنے کا حق نہیں کہ یہ نسخہ کیوں لکھا ۔ تصوف میں بھی بالکل یہی حالت ہے ۔ ( ملفوظ 679 ) نجات کی دو صورتیں ہیں : فرمایا کہ نجات کی دو صورتیں ہیں یا تحقیق یا تقلید ( ملفوظ 680 ) ساری عمر پیٹ ہی کی خدمت پر افسوس : فرمایا کہ حضرت حسین ابن منصور نے کسی سے پوچھا کہ کیا کرتے ہو اس نے کہا کہ مقام تو کل کی تصیح کررہاہوں ۔ انہوں نے فرمایا کہ افسوس ساری عمر پیٹ ہی کے دھندے میں رہے ۔ افسوس ساری عمر پیٹ ہی کی خدمت کی ۔ ( ملفوظ 681 ) وساوس کا علاج بے التفاتی ہے : وساوس آنے کے متعلق فرمایا کہ واللہ اس کا علاج بےالتفاتی ہے ۔ حدیث شریف میں جو تھتکار نا آیا ہے اس سے مراد اعراض وترک التفات ہی ہے ۔ ( ملفوظ 682 ) شیطان کے مقابلے میں دلیری کی ضرورت : فرمایا کہ شیطان کے مقابلہ میں دلیری سے کام لے کر تو وساوس کے ہجوم پر کافر کہتا ہے اور ہمارے رسول اللہ صلی اللہ علیھ وسلم فرماتے ہیں کہ کافر نہیں ہے تو کتنا ہی کہہ میں تیری سنتا ہی نہیں ۔ پھر فرمایا کہ حضرت حاجی صاحب کے یہاں یہی باتیں اکثر بلا دلیل بیان ہوتی تھیں ۔ مگر حضرت کے فیض سے مع الدلیل سمجھ میں آتی تھیں ۔ 26 رجب المرجب 1335 ھ بروز جمعہ ( ملفوظ 683 ) نماز میں یکسوئی نہ ہونے کی شکایت کی تحقیق : ایک صاحب نے نماز میں یکسوئی نہ ہونے کی شکایت لکھی تھی ۔ اس پر حضرت والا