ملفوظات حکیم الامت جلد 18 - یونیکوڈ |
|
ہے بس اسی سے مجزوب کو قیاس کرلو ۔ پھر ہمارے حضرت نے فرمایا کہ ان کے اس قول میں راز یہ تھا کہ خود ایسے تھا نہیں اس لیے سالک کی فضیلت مجزوب پر بیان کرنے میں اپنی تفضیل مقصود تھی ۔ پھر فرمایا کہ خیر جی ہمیں کیا کچھ ہی نیت ہو ۔ اسی سلسلہ میں یہ بھی فرمایا کہ تصوف کی تحقیقات اہل یورپ کچھ نہیں کرسکے ۔ بس مسمریزم تک پہنچے اور روح کے قائل ہوگئے ۔ 18 رجب المرجب 1335 ھ بروز پنجشنبہ ( ملفوظ 612 ) مشیت کے متعلق دعا درست نہیں : فرمایا کہ اسی طرح دعا مانگنا کہ اگر آپ چاہیں تو بخش دیں ۔ اس کا ایک تو یہ مطلب ہے کہ کچھ ایسی زیادہ ضرورت تو ہے نہیں اگر دل چاہیے تو بخش دیجئے ۔ دوسرا مطلب یہ ہے کہ شاید آپ پر کچھ بار ہو تو میں تکلیف نہیں دیتا اس کی نسبت فانھ لامکرہ لھ ۔ یہ تو وہاں کہا جاوے جہاں کسی کا اکراہ چلتا ہو ۔ (ملفوظ 613) تعویذ میں اثر نہ ہو تو عامل سے ہی دوسرا لینا چاہیے : ایک صاحب کا خط تعویذ کی طلبی میں آیا ۔ اس کے جواب میں تحریر فرمایا کہ اس شرط پر میں تعویذ لکھ سکتا ہوں کہ اگر اثرنہ ہوا تو میری طرف رجوع نہ کیا جاوے ۔ یہ تو عامل کا کام ہے کہ اگر ایک اثر نہ ہوا تو دوسرا لکھ دیا اور جو کسی کو ایک ہی نسخہ یاد ہو تو بیچارہ وہ بتلا کے بھی پریشان ہوگا ۔ کیونکہ وہ آگے کو کیا بتلا ویگا ۔ جب کہ آگے پڑھاہی نہیں ۔ (ملفوظ 614) ناراضی بھی تو جہ ہی کی ایک قسم ہے : ایک صاحب کا جن کے معاملات خراب ہیں ذکر ہوا کہ حضرت ان سے ناراض ہیں ۔ ان کی بہت حالت خراب ہوتی جاتی ہے حضرتکی توجہ کی ضرورت ہے فرمایا کہ یہ بھی تو توجہ کی ایک قسم ہے کہ ناراض ہوگیا اگر محبت ہوتو اپنے معاملات درست کریں جب حال بگڑتا دیکھا اس وقت تو چاہیے کہ اصلاح کریں ۔ ( ملفوظ 615 ) پان وغیرا دینے کے بعد سلام کے بارے میں تحقیق : پان وغیرہ دینے کے بعد سلام کرے کہ بہشتی زیور میں لکھا ہے اس کی بابت فرمایا کہ