ملفوظات حکیم الامت جلد 18 - یونیکوڈ |
|
13 جمادی الاول 35 ھ بروز پنجشنبہ ( ملفوظ 343 ) جوبات کشف کے ذریعہ معلوم ہوسکتی ہے وہ عقل سے معلوم ہو جاتی ہے : ایک اسلامی حکومت کی نسبت فرمایا کہ وہاں خفیہ پولیس کا بہت زور وشور ہے یہاں تک بی بی کو میاں کے خفیہ کے ہونے کا شبہ ہے اور میاں کو بی بی پر یہی شبہ ہے اور پھر فرمایا کہ ایک صاحب نے ایک مضمون متعلق مصالح حکومت کے لکھا بالکل تنہائی میں جس کی کسی کو اطلاع نہ تھی اور یہ ارادہ تھا کہ صبح کو وہاں کے حاکم کع سناؤں گا صبح کو جب صاحب مضمون دربار میں حاضر ہوئے تو موقع کے منتظر تھے مگر پیش کرنے کا موقعہ نہ ملا لیکن اس حاکم نے اپنی تقریر میں ان سب امور کے متعلق جوابدیدیا جس سے یہ مضمون نگار متحیر رہ گئے ۔ جب دربار بر خاست ہوگیا اور انہیں تنہائی کا موقعہ ملا تو صاحب مضمون نے کہا کہ کیا آپ کو اس کا کشف ہوگیا تھا جواب دیا کہ کشف تو نہیں ہوا بلکہ عقل کے ذریعہ سے معلوم ہو گیا جوبات کشف معلوم ہوتی ہے قریب قریب عقل سے بھی اس کا ویساہی علم ہو سکتا ہے صرف اتنا فرق ہے کہ کشف مثال ٹیلفون کی سی ہے اور عقل کی مثال ٹیلی گراف کی سی ۔ ( ملفوظ 344 ) فتح وشکست کا عمدہ طریقہ : فرمایا کہ لوگوں کو پہلے طریقوں کی قدر نہیں پہلے مٹنے کے قاعدے بھی اچھے تھے پہلے جو بادشاہوں میں لڑائی ہوتی تھیں وہ اس طرح ہوتی تھیں کہ دونوں طرف سے ایک شخص لڑائی کیلئے مقرر ہوجاتا تھا اور انہیں دونوں کی ہار جیت سے تمام سلطنت کی فتح و شکست کا فیصلہ ہوجاتا تھا ۔ (ملفوظ 345) ترک معاصی میں پیر سے کچھ نہیں ہوتا خود ہی ہمت کرنی پڑتی ہے : فرمایا کہ اختیار امور کے متعلق خود ہمت کرنی چاہیے پیر کا منتظر نہ رہے خود پیر ہی سے کوئی پوچھے کہ ترک معاصی میں تم نے ہمت کی تھی یا تمہارے پیر نے پیر نے طریقہ بتلاتا