ملفوظات حکیم الامت جلد 18 - یونیکوڈ |
|
دیتے ہیں کہ بھائی تمہاری تقدرمیں یہاں سے حصہ نہیں ہے تم کہیں اور جاؤ اور سجدہ کرنے والے کو مسمر یزم وغیرہ سے توجہ دے کر چاند دکھلا دیتے ہیں اور دوسری مرتبہ سورج اور کہہ دیتے ہیں کہ چاند جو تم کو نظر آیا وہ تو حضور صل للہ علیھ وسلم کی ذات ہے اور سورج کو حق تعالٰی کی ذات سمجھو ۔ بس جاؤ اب تم پہنچ گئے ( اللہ پاک ایسے مقامات سے مخلوق کو محفوظ رکھیں جامع عفی عنھ ) حضرت والا نے یہ بھی فرمایا کہ میں نے یہ روایت ان صاحب کے ایک خلیفہ کی زبانی سنی جو ان کو چھوڑ کر حضرت حاجی صاحب رحمت اللہ علیھ سے بیعت ہوگئے تھے ۔ ( ملفوظ 72 ) شیطان کی انگلی کا اثر : فرمایا کہ ایک جگہ وعظ میں ایک گنوار نے بہت چلانا اور ہاتھ پاؤں پھینکنا شروع کیا آخر کار اس قد روند پکار مچایا کہ مجبورا وعظ روکنا پڑا اور فرمایا کہ یہ شیطان کی انگلی کا اثر ہے ۔ ( ملفوظ 74 ) حضرت حاجی صاحب رحمت اللہ علیہ کا موجیں مارتا ہوا علم کا سمندر: فرمایاکہ حضرت حاجی صاحب سے ایک غیر مقلد شخص بیعت ہوئے اور انہوں نے یہ شرط کی کہ میں مقلد نہ بنوں گا بلکہ غیرمقلد ہی رہوں گا حضرت نے فرمایا کہ کیا مضائقہ ہے بیعت یونے کے بعد جو وقت آیا تو انہوں نے نہ آمین زور سے کہی اور نہ رفع یدین کیا کسی نے حضرت حاجی صاحب رحمت اللہ علیھ سے ذکر کیا کہ حضرت آپ کا تصرف ظاہر ہوا فلاں شخص جو غیر مقلد تھے وہ مقلد ہو گئے حضرت حاجی صاحب رحمت اللہ علیھ نے ان غیر مقلد صاحب کو بلا کر فرمایا کہ بھائی کیوں کیا تمہاری تحقیق بدل گئی یا صرف میری وجہ سے ایسا کیا اگر تم نے میری وجہ سے ایسا کیا ہو تو میں ترک سنت کا وبال اپنی گردن پر لینا نہیں چاہتا ہاں اگر تمہاری تحقیق ہی بدل گئی ہو تو مضائقہ نہیں ۔ یہ فرما کر حضرت والا یعنی صاحب ملفوظ نے فرمایا کہ کیا کسی فقیر کا یہ منہ ہوسکتا ہے جو ایسی بات کہے کم وبیش ہر اہل سلسلہ کے اندر تعصب پایا جاتا ہے مگر ہمارے حضرت حاجی صاحب رحمت اللہ علیھ کی ذات اس سے بالکل پاک صاف تھی ( جیسا کہ اس قصہ سے ظاہر ہے جامع عفی عنھ ) نیز یہ بھی فرما یا کہ حضرت حاجی صاحب رحمت اللہ کا علم ایک سمندر تھا کہ جو موجیں ماررہا تھا حالا نکہ آپ ظاہری عالم نہ تھے حق تعالٰی نے اس سے بھی آپ کو علیحدہ رکھا ۔ نوٹ : ملفوظ 72 کا مضمون نہیں مل سکا اور ملفوظ 73 کا مکمل مضمون نہیں مل سکا (معزرت چاہتے ہیں )