ملفوظات حکیم الامت جلد 18 - یونیکوڈ |
25 جمادیالآخر 35ھ بروز پنجشنبہ ( ملفوظ 488 ) تاسف میں وقت خرچ کرنے کی بجائے دعاء میں کرو : ایک صاحب کا خط آیا جس میں تحریر تھا کہ دنیادار علماء نے بہت خرابی دین میں پھیلا رکھی ہے ۔ خدا کرے آپ کے سامنے بہت سے علماء تیار ہو جائیں جو اپنے آپ کو محض حسبتا للہ تعالٰی وقف کردیں اور مولوی صاحب کو آپ کا جانشین فرمائے ۔ اس کا جواب حضرت والا نے تحریر فرمایا کہ آپ دینی دلسوشی سے آپ کے لیے دعا نکلتی ہے مگر آپ کو فت نہ کیا کیجئے جو خود گمراہ ہو اس کا علاج جتنا وقت تاسف میں خرچ ہوتا ہے ۔ اس کو دعا میں خرچ کیا کیجئے ۔ ( ملفوظ 489 ) حضرت حاجی صاحب کو شیخ اکبر سے کم نہیں سمجھتا : فرمایا کہ اللہ تعالٰی نے حضرت حاجی صاحب کی خدمت میں پہنچادیا تھا جس سے فتوحات مکیہ دیکھنے کی ضرورت ہی نہیں ہوئی ۔ میں حضرت حاجی صاحب کو شیخ اکبر سے کم نہیں سمجھتا بڑے بڑے علوم اور معارف حضرت کی زبان مبارک سے نکلتے تھے اور پھر شریعت مطہرہ کے مطابق اسی سلسلہ میں فرمایا کہ شیخ اکبر کے مزار پر بہت عرصہ تک گھورا پڑتا تھا پھر ایک شہزادہ ان کے معتقد ہوئے تب انہوں نے مزار کو درست کرایا ۔ شیخ اکبر نے لکھا ہے کہ دوزخ کے دخول سے ایک مدت کے بعد عزاب نہ رہے گا ۔ اس پر مولانا محمد یعقوب صاحب نے فرمایا کہ ایسی حالت ایک لمحہ لطیفہ کے لیے مشابہ سکر کے وارد ہوگی ۔ جس میں عزاب محسوس نہ ہوگا ۔ جس طرح نفخ صور کے وقت ایک لمحہ کے لیے دوزخ بھی ہالک ہوجائے گی اور اس لمحہ کے لطیف ہونے کے سبب اس کو انقطاع عزاب نہ کہیں گے شیخ کو اس سے آگے کاشف نہیں ہوا کہ اس کے بعد پھر وہی حالت سابقہ عود کر آئے گی ۔ ( ملفوظ 490 ) بزرگوں کا احترام درجہ بدرجہ ضروری ہے : فرمایا کہ میں اپنے خسر صاحب سے گنگوہ ملنے کے لیے گیا ان میں اور ان کے بھائی صاحب میں ناچاقی تھی ۔ انہوں نے مجھ سے دریافت کیا کہ تم ان سے بھی ملے میں نے کہا نہیں تو پھر انہوں نے فرمایا کہ تم کو دونوں کو بزرگ سمجھنا چاہیے پھر حضرت والا نے فرمایا