ملفوظات حکیم الامت جلد 18 - یونیکوڈ |
|
کریں ۔ جی چاہتا ہے کہ حق پھیل جاوے ۔ حق غالب ہو خواہ کسی کے پاس ہو اپنے گھر کا نام تو ہے نہیں کہ ہم سے نہ ہوسکے تو دوسرا نہ کرے ایک عورت روٹی ٹیڑھی پکارہی ہے ۔ اگر کوئی کہے تو خراب پکاتی ہے تو وہ پکاوے ۔ اچھا ہوا کہ یہ چولہے کی آگ سے بچی ۔ (ملفوظ 628) کبر کا عجیب علاج : فرمایا کہ جس میں رائی برابر بھی کبر ہوتا ہے اس سے مجھے بہت انقباض ہوتا ہے سلف میں ذکر وشغل کا زیادہ اہتمام نہیں تھا ۔ افعال وعادات واخلاق کا زیادہ اہتمام تھا ۔ یہ ذکر وشغل کا غلبہ تو حلف میں ہوا ۔ کیونکہ وظیفوں میں خط اور لذت ہے چنانچہ اگر خط نہیں آتا تو شکایتیں کرتے ہیں اور مجاہدات میں کلفت ہے چنانچہ ایک قصہ یاد آیا کہ حضرت جابرابن راحب کے ایک خلیفہ تھے ان کے یہاں ایک مرتبہ چوری ہوگئی ان صاحب کا ریئسانہ مزاج تھا مگر اہل نسبت تھے ان کے سامنے کسی نے ایک جولا ہے کا نام لے دیا وہ نمازی تھا مگر باتیں دریافت کیں تو خوف کی وجہ سے اس کے کلام میں لغزش ہوئی ۔ اس کی وجہ سے اس پر کچھ شبہ ہوا ۔ ان صاحب نے اس کومارا ۔ وہ مولانا گنگوہی کی خدمت میں حاضر ہوا اور اپنا حال بیان کیا ۔ مولانا کو بہت ناگوار ہوا ۔ بس مولانا نے ان صاحب کو رقعہ لکھا کہ اگر خدا تعالٰٰی آپ سے سوال کرے کہ آپ نے اس غریب کو کس حجت شرعیہ سے مارا تو آپ کے پاس جواب ہے اس جواب کو آُپ تیار کرلیں ۔ ان صاحب کا اس رقعہ کو سن کر سر سے پاؤں تک سناٹا نکل گیا گنگوہ پیدل پہنچے ۔ مولانا وقت حجرے میں لیٹے تھے ۔ باہر ایک طالب علم بیٹھے تھے ان صاحب نے ان طالب علم سے کہا کہ مولانا کو اطلاع کردو کہ ایک ناپاک کتا آیا ہے اگر منہ دکھانے کے قابل ہوتو منہ دکھادے ورنہ کسی کنوئیں میں ڈوب مرے تاکہ یہ عالم پاک ہو ۔ طالب علم نے اطلاع کی مولانا نے بلالیا ۔ ان صاحب نے کہا کہ حضرت میں تو تباہ ہوگیا ۔ مولانا نے فرمایا کہ کیون قصہ پھیلایا ہے گناہ ہوگیا تو بہ کرلو ۔ یہی علاج ہے (ہمارے حضرت نے فرمایا کہ بعض دفعہ ایک شیخ دوسرے شیخ کے سامنے مبتدی ہوجاتا ہے دوبارہ پھر وہ صاحب واپس آئے اور مجمع جمع کرکے اس جولا ہے کہ بلایا اور کہا جتنا میں نے مارا تھا اتنا ہی مجھ کو مارلے اس نے کہا مجھ سے ایسا نہ ہوگا ۔ ان صاحب نے کہا تو جب تک مجھے مار نہ لے گا ۔ میں جب تک تجھے نہ چھوڑوں گا ۔ پھر لوگوں نے کہا کہ صاحب بھلا