ملفوظات حکیم الامت جلد 18 - یونیکوڈ |
|
11 رجب المرجب 1335 ھ بروز پنجشنبہ ( ملفوظ 566 ) سفر میں ، خرچ میں احتیاط : ایک صاحب جنہوں نے اپنے لڑکے کو مدرسہ امدادالعلوم میں پڑھانا شروع کیا تھا ان کی نسبت حضرت والا نے فرمایا کہ یہ صاحب یہ چاہتے تھے کہ سارے مدرسہ کی دعوت کریں اور سب کو جوڑا پہنادیں ۔ میں نے کہا کیوں بے فائدہ یہ قصہ کرتے ہو تم خود سفر میں ہو دو روپے کے پتاشے منگا کر خوشی کے لیے شکریہ کے طور پر تقسیم کردو کافی ہے ۔ 12 رجب المرجب 1335 ھ بروز جمعہ ( ملفوظ 567 ) نماز اور ادکامعاصی سے روکنا کس طرح ہے : ایک صاحب نے اپنے خط میں لکھا تھا کہ میں یہ سمجھتا تھا کہ اور ادو ظائف معاصی سے روک دیں گے ۔ اس پر حضرت والا نے فرمایا کہ اور ادکا روکنا ، اس معنے کو ہے جس طرح قانون ڈکیتی سے روکتا ہے اور یہی حال نماز کا ہے یعنی نماز کی ہیئت ووضع بزبان حال یہ کہتی ہے کہ ارے مجھے اختیار کرکے فحشاء اور منکر مت کر ۔ اسی طرح اور ادکا حال ہے یہ مطلب نہیں ہے کہ نمازو اور ادرزبر دستی منکرات سے روک دیتے ہیں ۔ ( ملفوظ 568 ) رعب شفقت سے زیادہ ہوتا ہے : فرمایا کہ رعب جتنا شفقت سے ہوتا ہے اس قدر تخویف سے نہیں ہوتا ۔ مولانا محمد یعقوب صاحب کا بڑا رعب تھا ۔ لوگوں کی جان نکلتی تھی ۔ حلانکہ ہر وقت ہنستے ریتے تھے ۔ ( ملفوظ 569 ) حضرت جلال الدین کبیر الاولیاء پانی پتی کی خدمت میں حاضر ہوئے کوئی بات ان کے نفس کے خلاف ہوئی ۔ انہوں نے دل میں اعتراض کیا کہ یہ شریعت کے اور اخلاق کے خلاف ہے بس اس شبہ سے لوٹ گئے ۔ جب چلے تو راستہ نہیں ملتا تھا ۔ پانی پت سے نکلنا موت ہوگیا ۔ ایک شخص ملے ان سے راستہ پوچھا انہوں نے کہا کہ راستہ تو جلال الدین کبیرالاولیا کے پاس چھوڑے آئے آخر پھر حاضر ہوئے اور بیعت ہوئے ۔