ملفوظات حکیم الامت جلد 18 - یونیکوڈ |
|
ان کو برا بھی لگ جاتا ہے لوگ برا کرتے ہیں ایسا چاہیے نہیں اگر وہ بگڑے گئے تو پھر خرابی پڑ جائے گی ۔ ( ملفوظ 483 ) آجکل دروش سہر وردی ہیں : فرمایا کہ آجکل کے دروش سہر وردی ہیں یعنی ان کے پاس وردی ہے دروشی کی یعنی رنگے کپڑے موٹا تسبحہ پھر فرمایا کہ بعض وقت ایسا جوش ہوتا ہے کہ سب کے سینوں میں آلہ کے ذریعے سے حقیقت بھردوں لوگوں کو حقیقت کا نہ علم ہے اور نہ حقیقت کی طلب ہے ۔ ( ملفوظ 484 ) طلب باطنی میں احتیاط کی ضرورت : ایک صاحب نے جو کہ حضرت مولانا رشید احمد صاحب سے بیعت تھے خواب میں دیکھا کہ حضرت حاجی صاحب ان کو کچھ تعلیم فرمارہے ہیں یہ خواب ان صاحب نے ایک صاحب سے جو عالم اور ذاکر شاغل ہیں بیان کیا انہوں نے کہا کہ استغفار کرو کہ غیر شیخ سے تم نے رجوع کیا مجھے یہ سنکر بہت تعجب ہوا کہ اللہ خواب پر اور ایسی بات کہنا پھر فرمایا کہ صالح ہونا اور چیز ہے اور مصلح ہونا اور بات ہے جیسے کہ خود تندرست ہے اور دوسرے کا علاج کرنا اور بات ہے اور حکیم ہونے پر بھی اپنے اوپر اعتماد نہ کرے ایک حکیم صاحب نے سبحانک لا علم لنا الخ پڑھ کر نبض دیکھا کرتے تھے ان سے کبھی نبض سناشی میں غلطی نہ ہوتی تھی اور یہ بھی کہہ دیتے تھے کہ جب دواتیار ہوجائے تو لے آنا بس اس پر الحمد شریف پڑھ دیتے تھے خدا کے فضل سے شفاء ہوجاتی تھی ۔ جب طب ظاہری میں اسقدر احتیاط کی ضرورت ہے تو باطنی بدرجہ اولے اس کی ضرورت ہوگی ۔ ( ملفوظ 485 ) متقی کی معمولی بات کا اثرا : فرمایا مکہ مولانا اسمعیل صاحب شہید کے وعظ میں ایک ہیجڑا آگیا ۔ اس سے مولانا نے فرمایا کہ خدا سے ڈرو بس اس پر یہ سنکر ایک حالت طاری ہوگئی اور انگوٹھی چھلے جو پہن رہاتھا سب اتار کر پھینک دیئے اور سرخ ہاتھ جنہیں مہندی لگی ہوئی تھی پتھر پر رگڑ نا شروع کیے تاکہ سرخی چھوٹ جائے یہاں تک کہ خون نکل آیا لوگوں نے منع بھی کیا ۔ مگر اس نے کہا کہ یہ رنگ گناہ ہے اس لیے اس کو چھٹانا چاہیے پھر حضرت والا نے فرمایا کہ متقی کا معمولی طور