ملفوظات حکیم الامت جلد 18 - یونیکوڈ |
|
فرمایا کہ بہت سی عادتیں مشابہ طبیعات کے ہوجاتی ہیں جو صحبت سے جاتی رہتی ہیں ۔ مراد میری ایسے امور میں مناسبت پیدا ہونا ہے دوسرے بہت سے امور پاس رہنے سے سمجھ میں آجاتے ہیں بلکہ پاس رہنے کی حالت میں پوچھنے کی بھی ضرورت ہوتی ہے ۔ ( ملفوظ 508 ) جنٹلمین کے شبہ کا ازالہ : فرمایا کہ جنٹلمین کو شبہ تھا مرید ہونے کے متعلق کہ اس میں کیا فائدہ ہے ایک شخص سے مرید ہوکر اس کا تابع بن جائے میں نے کہا کہ جس طرح ایک ہی طبیب سے علاج کرانے سے اس کو ایک انس خصوصیت ہو جاتی ہے یہی بات یہاں بھی ہے پھر مان گئے ۔ 27 جمادی الآ خر 35 ھ بروز شنبہ ( ملفوظ 509 ) تحقیق مسئلہ میں اظہار نام کی ضرورت نہیں : فرمایا کہ ایک صاحب نے رسالہ لکھا ہے کہ جس میں یہ مضمون ہے کہ کوئی طوائف کے بیٹے ہیں پٹھانوں کی بستی میں لوگ ان کی امامت سے نفرت کرتے ہیں یہ صاحب جو ان کے خیر خواہ ہیں انہوں نے رسالہ میں اول مسئلہ کی تحقیق کی ہے اور پھر ان کا نام اور پتہ سب باتیں لکھ دیں ہیں خواہ مخواہ نہ جاننے والوں کو بھی واقف کیا صرف مسئلہ کی تحقیق کرلیتے پھر فرمایا کہ ان صاحب کو خود بھی چاہیے کہ ایسے موقعہ پر امامت نہ کریں خوا مخواہ لوگوں کے منہ پر بات آتی ہے اکثر ایسے لوگوں میں دعوے پیدا ہوجاتا ہے اور شریف لوگ ان کے دعوے سے ہی چڑتے ہیں پھر فرمایا کہ لکھنوتی ایک بستی ہے گنگوہ کے قریب وہاں سادات زیدی ہیں حضرت زیدی علی رضی اللہ عنہ کی اولاد میں ہیں بڑے عالی خاندان ہیں وہاں ایک جو لابا میاں جی متواضع بڑے ہیں ۔ عمائد ان کو سراہنے بٹھاتے ہیں ان کا ادب کرتے ہیں مولانا صاحب کی بڑے بڑے عمائد تعظیم کرتے تھے کیونکہ مولانا بڑے متواضع تھے