ملفوظات حکیم الامت جلد 18 - یونیکوڈ |
|
تعطیلیں (ایام حج وغیرہ کی ) کثرت سے ہوتی ہیں لوگ مکہ معظمہ میں قیام کرنا چاہتے ہیں وہ مدرسہ کے حیلے سے رہتے ہیں ۔ (ملفوظ 195) داڑھی نکلنے کی نیت سے منڈوانا : فرمایا کہ ایک عزیز تھے انہوں نے زیادہ نکلنے کی نیت سے داڑھی منڈائی پھر بڈھے ہو گئے تمام عمر داڑھی نہیں نکلی اللہ میاں کا ایسا قہر نازل ہوا ایسے ایک عربی خواں طالب علم نے پوچھا نکلنے کی نیت سے داڑھی منڈوانا کیسا ہے ۔ (ملفوظ 196) بوئے دعوٰی : کسی صاحب نے عربی عبارت میں حضرت والا کی خدمت میں خط لکھ کر بھیجا اس میں بعض غلطیاں بھی تھیں فرمایا کہ عربی میں خط لکھنے کی ایسی ضرورت ہی کیا تھی پھر فرمایا کہ ایک جملہ تو اچھا لکھا ہے مگر بغیر مصلحت عبارت عربی لکھنا کیا ضروری تھا اس سے بوئے دعوٰٰی آتی ہے ۔ (ملفوظ 197) مشغولی کی وجہ سے حافظہ پر اثر : فرمایا کہ اب میرا حافظہ پہلا جیسا نہیں رہا دوسرے کاموں میں مشغولی زیادہ ہے جب میں کسی کام کی بابت جس کی اطلاع مجھے پہلے کی گئی تھی یہ کہتا ہوں کہ مجھے یاد نہیں رہا تولوگوں کو تعجب ہوتا ہے مگر میں کیا کروں مجھ پرتو ہرگزرتی ہے میں ہی جانتا ہوں لوگوں کو یقین نہ ہو تو میں کیا کروں ۔ فائدہ : اگر کسی کو حضرت والا سے کسی گزشتہ کام کی نسبت کچھ کہنا ہو تو ازسر نودوبارہ صاف صاف بیان کر دینا چاہیے یہ نہ خیال کیا جائے کہ پہلے تو ہم کہہ ہی چکے ہیں یاد ہوگا ۔ اس لیے دوبارہ کہنے کی کیا ضرورت ہے نہیں بلکہ پھر سے پوری بات کہہ دینی چاہیے خواہ تھوڑی دیر پہلے ہی قصہ ہو کیونکہ حضرت والا کو بوجہ کثرت کام کے کوئی بات ذرا بھی یاد نہیں رہتی ۔ (ملفوظ 198) نفس کی عجیب شرارت : فرمایا کہ نفس کی یہ بھی شرارت ہے کہ جس برے کام کے کرنے پھر ارادہ ہوتا ہے اس سے توبہ نہیں کرتا یہ خیال رہتا ہے کہ ایک دفعہ اور کرلوں پھر توبہ کروں گا ۔