ملفوظات حکیم الامت جلد 18 - یونیکوڈ |
سے ظلم اور جھوٹ کی تعلیم ہو یہ آپ کی بچپن کی کیفیت تھی ان کے بھائی نے شہزادے سے کہا انہوں نے فرمایا کہ وہ پڑھیں گے نہیں انہیں مت ستاؤ ۔ بھولے اس قدر تھے کہ آپ کے بھائیوں نے رودلی میں آپ کی نسبت کی اول تو آپ نے بھائی بھاوج سے منع فرمایا اور کہا کہ مجھے اس جھگڑے سے چھڑاؤ جب وہ نہ مانے تو آخر کار خود ایک دن سسرال گئے اور دروازہ میں جاکر کہہ دیا کہ میں نامرد ہوں تمہاری لڑکی کی عمر ضائع ہوگی ۔ چنانچہ آپ کے اس عمل سے اس وقت شادی موقوف ہوگئی پھر ایک زمانہ میں آپ نے شادی کی اولاد بھی ہوئی مگر اولاد زندہ نہ رہتی تھی جو بچہ پیدا ہوتا تھا وہ تین مرتبہ حق حق حق کہہ کر مرجاتا تھا ۔ ایک مرتبہ آپ کی بی بی اس رنج کی وجہ سے کہ اولاد نہیں جیتی آپ کے سامنے روئیں آپ نے فرمایا کہ اچھا اب بچہ پیدا ہوگا وہ زندہ رہے گا چنانچہ پھر جو بچہ پیدا ہوا اس نے حق حق نہیں کہا اوروہ زندہ رہا ۔ ( ملفوظ 311 ) حضرت نظام الدین اولیا رحمت اللہ کی ایک ہیزم کش سے ملاقات : فرمایا کہ حضرت نظام الدین اولیا رحمت اللہ کو ایک ہیزم کش ملے تھے وہ مسجد میں آئے تو حضرت نے ان کو وضو کرنے کیلئے فرمایا وہ بولے کہ وہ بھی کوئی مسلمان ہے جو ہر وقت وضو سے نہ رہے ۔ ( ملفوظ 312 ) حضرت جنید بغدادی رحمت اللہ کو ایک شخص سے واسطہ : فرمایا کہ حضرت جنید بغدادی رحمت اللہ نے ایک شخص کو جو کہ ہٹا کٹا تھا مسجد میں سوال کرتے دیکھا دل میں انکار کیا اس شخص نے یہ آیت پڑھی ۔ اجتنبو کثیرا من الظن ان بعض الظن اثم اس کو سن کر حضرت جنید بغدادی رحمت اللہ نے دل میں توبہ کی اس شخص نے فورا یہ پڑھ دیا ۔ وھو الذ یقبل التوبتھ عن عبادہ